اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ملک میں ڈیمز کی تعمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، جو لوگ اس کی مخالفت کر رہے ہیں وہ کسی اور ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بیچ نے ڈھڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک سیاست دان نے کہا ہے کہ ’سپریم کورٹ کو علیحدہ سیاسی جماعت بنالینی چاہیے‘، یہ الفاظ انہیں کہنے کی ضرورت نہیں تھی۔

انہوں نے ڈیمز کی تعمیر پر تنقید کا ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈیمز کی تعمیر بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے، ان کی تعمیر میں جو لوگ مخلافت کر رہے ہیں وہ کسی اور ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر خود پہرہ دوں گا، چیف جسٹس

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ یہ وہ ایجنڈا ہے جو چاہتا ہے کہ پاکستان میں ڈیمرز تعمیر نہ ہوں۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ بے شک کوئی کتنا بڑا ہی سیاست دان یا اپوزیشن لیڈر ہی کیوں نہ ہو، ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ ڈیم نہ بننے کے ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے اور آئندہ نسلوں کے مستقبل کے لیے ڈیم ہر صورت بنائے جائیں گے۔

ڈھڈوچہ ڈیم کیس: ڈیم کی تعمیر میں کمیشن سب سے بڑی رکاوٹ ہے، چیف جسٹس

سماعت کے دوران سیکرٹری آپاشی نے بتایا کہ حکومت پنجاب اراضی کے حصول کے لیے فنڈ مختص کر چکی ہے، جبکہ ڈیم کے ساتھ 11 ہزار کنال بحریہ ٹاؤن اور ڈی ایچ اے کی زمین ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت کو بحریہ ٹاؤن سے ڈیم کی تعمیر کروانے میں کیا رکاوٹ ہے مجھے پتا ہے، اور یہ وجہ یہ ہے کہ کمیشن مافیا کا کمیشن مارا جائے گا، تب ہی رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’میں کسی کو نہ ہی ضرب لگانے دوں گا اور نہ ہی کمیشن کھانے دونگا، ہر منصوبے میں کمیشن لیا جاتا ہے، خدا کا خوف کریں یہ ڈیم کمیشن کی وجہ سے ہی التواء کا شکار ہے، خدارا ملک و قوم کے مستقبل کے لیے سوچیں۔

یہ بھی دیکھیں: وزیراعظم کا ڈیم سے متعلق بیان خوش آئند ہے، چیف جسٹس پاکستان

چیف جسٹس نے کہا کہ میں آئندہ ہفتے لاہور میں ہی ہوں اس دوران وزیرِاعلیٰ پنجاب اور ان کی پوری کابینہ کو طلب کریں گے، جس پر سیکریٹری آب پاشی کا کہنا تھا کہ ’وزیراعلیٰ کو بلانے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ معاملات میں ہی دیکھ رہا ہوں‘۔

عدالت نے حکومت پنجاب کو ڈیم کی تعمیر کے لیے بحریہ ٹاؤن کے پروجیکٹ کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے تحریری سفارشات عدالت میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت عدالت کو بتائے ڈھڈوچہ ڈیم کب تک تعمیر ہوگا اور اس کی تعمیر پر کتنی لاگت آئے گی۔

بعدِ ازاں کیس کی سماعت آئندہ ہفتے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم فنڈ کا نام تبدیل نہیں ہوگا، چیف جسٹس

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایگر فارم فاؤسز کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ’دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم فنڈ کا نام تبدیل نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ ہمیں بتادیں کہ کس شرح سے حد سے زیادہ تعمیرات کو ریگولر کروانا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈیم کا فنڈ سپریم کورٹ کے نام سے ہے، اس کے نام پر کوئی قبضہ نہیں کر سکتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر سپریم کورٹ دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم فنڈ قائم ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیم بننے کو کوئی نہیں روک سکتا، آج اسکول کے بچے 5 لاکھ روپے دے کر گئے، ڈیم فنڈ کی محافظ سپریم کورٹ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں