وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے محرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات کو مد نظر رکھتے ہوئے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے 26 علماء کرام کے اسلام آباد میں داخلے اور تقاریر پر پابندی عائد کردی۔

انتظامیہ نے مختلف مکاتب فکر کے 14 علماء کرام کے اسلام آباد میں داخلے اور 12 علماء کی اسلام آباد میں تقاریر پر پابندی عائد کی۔

انتظامیہ نے جن علماء کے اسلام آباد میں داخلے پر پابندی عائد کی، ان میں مولانا عبدالعزیز، آمین شہیدی، علامہ ناصر عباس اور خادم حسین رضوی قابل ذکر ہیں۔

مزید پڑھیں: تمام مکاتب فکر کے علماء کا محرم میں امن برقرار رکھنے پر زور

ان کے علاوہ مولانا عبدالرزاق حیدری، مولانا عبدالرحمن معاویہ، قاری احسان اللہ، مولانا پروفیسر ظفر اقبال جلالی، مولانا محمد امتیاز حسین کاظمی، علامہ لیاقت علی رضوی، علامہ شیخ محسن علی نجفی، آغا شفیع نجفی، علامہ امین شہیدی اور راجا ناصر عباس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

انتظامیہ نے جن علماء کی تقاریر پر پابندی لگائی ہے ان میں علامہ محمد یونس قریشی قابل ذکر ہیں۔

اس کے علاوہ حافظ صدیق، علامہ طاہر اشرف، علامہ اورنگزیب فاروقی، مولانا محمد الیاس گھمن، مولانا عبدالخلیق رحمانی، مولانا یوسف رضوی المعروف ٹوکہ، مولانا خادم رضوی، پیر عرفان المشھدی، ڈاکٹر اشرف جلالی، علامہ زاکر مقبول حسن، حافظ تصدق حسین، علامہ محمد اقبال، علامہ غضنفر تونسوی اور علامہ جعفر جتوئی کے اسلام آباد میں تقریر کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محرم کا چاند نظر نہیں آیا، یوم عاشور 21 ستمبر کو ہوگا، مفتی منیب الرحمٰن

حکام کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے مذکورہ علماء کرام کے داخلے اور تقاریر پر 2 ماہ کے لیے پابندی عائد کردی۔

محرم، احترام انسانیت اور ہمدردانہ احساسات کا درس دیتا ہے، ڈاکٹر قبلہ ایاز

بعد ازاں چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے ماہ محرم الحرام کی مناسبت سے پیغام میں قوم کو برداشت، باہمیت اور احترام انسانیت اختیار کرنے کی تقلین کی۔

چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے محرم الحرام کے حوالے سے جاری خصوصی ویڈیو پیغام میں کہا کہ محرم الحرام اسلامی سال کا مقدس مہینہ شمار ہوتا ہے اور تاریخی طور پر اس ماہ میں جنگ و جدل بند کردیا جاتا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کی محرم الحرام میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کی ہدایت

انہوں نے کہا کہ ماہ محرم احترام انسانیت، باہمیت، حق گوئی اور ہمدردانہ احساسات کا درس دیتا ہے۔

ڈاکٹر قبلہ ایازکا کہنا تھا کہ محرم الحرام کا اصل جذبہ اور مقصد اجاگر کرنے کی ضرورت ہے جبکہ انہوں نے تمام علماء کرام سے درخواست کی کہ ایک دوسرے کا احترام اور باہمیت کے درس کے احیا پر کام شروع کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں