امریکا: دوران ڈیوٹی خواتین کا ریپ، پولیس اہلکار کو 43 سال قید کی سزا

اپ ڈیٹ 13 ستمبر 2018
فوٹو بشکریہ: مائیک کیمپ بیل ٹوئٹر اکاؤنٹ
فوٹو بشکریہ: مائیک کیمپ بیل ٹوئٹر اکاؤنٹ

امریکا کی ریاست اوہائیو کے شہر ڈے ٹاؤن میں فلپس برگ پولیس کے سابق اہلکار کو ڈیوٹی کے دوران 4 خواتین کو ریپ کا نشانہ بنانے پر 43 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

اوہائیو کے اخبار ڈے ٹاؤن ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق مونٹ گومیری کاؤنٹی پلیز عدالت کے جج اسٹیون ڈینک آف نے مجرم جسٹن سینڈرسنز کی سزا کے پہلے 33 سال کو لازمی قرار دیا اور انہیں آخری 10 سال سے قبل رہائی نہیں مل سکتی تاہم ان کی سزا کے آخری 10 سال میں رہائی ممکن ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا: 14 سالہ لڑکے پر ریپ، بزرگ خاتون کے قتل کا الزام

اس کے علاوہ جسٹن کو رہائی کے بعد بھی جنسی زیادتی کرنے والے کے طور پر اندراج کیے جانے کا حکم جاری کیا گیا۔

عدالت میں جسٹن کو 19 مقدمات میں مجرم ٹھہرایا گیا جس میں اغوا اور ریپ کے مقدمات بھی شامل ہیں۔

دوران سماعت جج کا کہنا تھا کہ جسٹن سینڈرسن نے اپنے گناہ سے تمام پولیس افسران پر داغ لگا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریپ کے شکار بچے

انہوں نے 4 متاثرہ خاتون کے سامنے آنے پر انہیں سراہا اور جسٹن کی جانب سے اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال پر برہمی کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ عدالت میں آنے والے کیسز میں سب سے گھناؤنا تھا۔

اس موقع پر جسٹن نے عدالت میں کہا کہ وہ اب بھی خود کو بے گناہ تصور کرتے ہیں۔

تاہم سزا پانے کے بعد جسٹن نے تمام متاثرہ خواتین کو بہتر زندگی کی دعا دی اور کہا کہ ’وہ اب بہتر انسان بننے کی کوشش کریں گے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں