متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سابق کنوینر اور سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ذاتی وجوہات پر رابطہ کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا۔

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کو ارسال کیے گئے استعفے میں ڈاکٹرفاروق ستار نے لکھا کہ ’اپنی ذاتی وجوہات کی بنیاد پر میں بحیثیت رکنِ رابطہ کمیٹی کام کرنے سے معذرت چاہتا ہوں‘۔

ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا پی آئی بی اور بہادر آباد گروپ انتخابات 2018 سے قبل ایک ہوگیا تھا، لیکن فاروق ستار اور ڈپٹی کنوینر عامر خان کے درمیان اختلافات برقرار تھے۔

مزید پڑھیں : ’علی رضا عابدی نے دلبرداشتہ ہوکر استعفیٰ دیا‘

ذرائع کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے فاروق ستار کو الیکشن میں استعمال کی گئی ایم کیو ایم کے زیرِ ملکیت گاڑی کو بہادرآباد پہنچانے کا کہا گیا تھا جس پر ان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے۔

—فوٹو : ڈان نیوز
—فوٹو : ڈان نیوز

ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق فاروق ستار کا مؤقف ہے کہ ایم کیو ایم بہادرآباد نے انہیں آج بھی قبول نہیں کیا اور وہ نہیں چاہتے کہ پی آئی بی سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی پارٹی رہنما بہادر آباد کا رخ کرے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹر فاروق ستار اپنے سیاسی مستقبل کے حوالے سے جلد اعلان کرنے والے ہیں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں کے ساتھ مستقبل میں ملاقاتیں بھی کریں گے۔

خیال رہے کہ 5 ستمبر کو ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما سید علی رضا عابدی نے ذاتی وجوہات کی وجہ سے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سید علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ ’میں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا‘۔

اس حوالے سوشل میڈیا پر یہ باتیں گردش کررہی تھیں کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں ان کی جگہ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری کو اُمیدوار نامزد کیے جانے پر انہوں نے استعفی دیا۔

علی رضا عابدی کے مستعفی ہونے کے بعد فاروق ستار کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی نے دلبرداشتہ ہوکر پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا۔

یہ بھی پڑھیں : تحریک انصاف میں شمولیت سے متعلق مشاورت کر رہا ہوں، فاروق ستار

یاد رہے کہ 6 ستمبر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی ہے جس سے متعلق وہ اپنے قریبی دوستوں سے مشورہ کر رہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کہ ’پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ عارف علوی کے صدر منتخب ہونے کے بعد این اے 247 کی خالی ہونے والی نشست سے میں ضمنی انتخابات میں حصہ لوں'۔

تبصرے (0) بند ہیں