سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق کشمیر کے ضلع کلگام کے علاقے چوگام میں بھارتی فوج کے سرچ آپریشن کے دوران جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کی شناخت گلزار احمد، فیصل احمد راٹھر، زاہد احمد میر، مسرور احمد مولوی اور ظہور احمد کے ناموں سے ہوئی۔

واقعے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور نام نہاد آپریشن کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

بھارتی فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس سے ایک اور نوجوان رؤف احمد جاں بحق ہوگیا۔

بھارتی فورسز کی شیلنگ سے کئی افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں سے شدید زخمیوں کو سری نگر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔

نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف کلگام اور اسلام آباد کے اضلاع میں شٹرڈاؤن کیا گیا، تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند کر دیئے گئے اور سڑکوں پر ٹریفک معطل ہوگئی۔

حالات پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ نے دونوں اضلاع میں موبائل فون جبکہ وادی بھر میں ٹرین سروس معطل کردی۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی درندگی سے اگست میں 34 افراد جاں بحق

واضح رہے کہ دو روز قبل کشمیر کے اضلاع سوپور، کپواڑہ اور ریاسی میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 8 نوجوان جاں بحق ہوئے تھے۔

قابض بھارتی فوج کی جانب سے انسانیت سوز مظالم کے بعد لاش کی بے حرمتی کا دلخراش واقعہ سامنے آگیا جس پر خود بھارت میں بھی غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

بھارتی فوج کے اہلکاروں نے جموں کشمیر کے ضلع ریاسی میں مبینہ مقابلے میں شہید کیے گئے کشمیری نوجوان کی ٹانگوں کو زنجیر کی مدد سے باندھ کر سڑکوں پر گھسیٹا۔

اس غیر انسانی سلوک کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد خاصہ سخت ردعمل سامنے آیا اور بھارتی فوج پر لاشوں کا احترام نہ کرنےپر سخت تنقید کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان جاں بحق

خیال رہے کہ 1989 سے متعدد مسلح گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔

اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

کشمیر میں جاری اس تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں