چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کے لیے سپریم کورٹ میں فنڈ قائم کرنے کے بعد اب ڈیم کو تحریک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے کہا گیا کہ کالا باغ ڈیم فوری نہیں بن سکتا لیکن کالا باغ ڈیم بھی بنے گا۔

لاہور میں اخوت فانڈیشن کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ 4 یا 5 ماہ قبل میں کوئٹہ میں تھا تو وہاں مجھے پانی کے اصل مسئلے کا علم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتہ چلا کہ اگر پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو بلوچستان سے لوگوں کو ہجرت کرنی پڑے گی جبکہ پانی کو حاصل کرنے کا ایک ہی حل ہے کہ ڈیم بنائے جائیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے کالا باغ ڈیم کا کہا گیا لیکن پتہ چلا کہ وہ فوری نہیں بن سکتا لیکن کالا باغ ڈیم بھی بنے گا کیونکہ اب ڈیم کی تحریک بن گئی ہے۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس نے ملک میں پانی کی قلت کا نوٹس لے لیا

ڈیم فنڈ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مجھے احساس ہے کہ اتنے پیسے اکٹھے نہ کر پائیں گے جتنے ڈیم کے لیے ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں بچے پیسے اکٹھے کر کے ڈیم کے لیے دے رہے ہیں، خواجہ سرا ایک لاکھ روپے ڈیم فنڈ کے لیے دے رہے ہیں لیکن خواجہ سراؤں کو میں خود بھی ایک لاکھ روپے دوں گا تاکہ وہ 2 لاکھ روپے کر کے ڈیم فنڈ کے لیے دیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ وہ لوگ اس ملک کے دشمن ہیں جو ڈیم کی مخالفت کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اخوت فاؤنڈیشن کو قائم ہوئے 17 سال ہوئے ہیں تاہم فاؤنڈیشن نے 10 لاکھ روپے دیامر بھاشا ڈیم فنڈ کے لیے دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈیمز تعمیر کرنا ججوں کا کام نہیں، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

چیف جسٹس نے کہا کہ اخوت انتظامیہ کے مطابق انہوں نے ایک کروڑ روپے ڈیم کے لیے جمع کیے ہیں اور وہ قسط کی صورت میں ایک کروڑ روپے ڈیم کے لیے دیں گے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد عام کارکن کے طور پر اخوت کے لیے کام کر سکوں تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی، میں ہمیشہ کرسی پر بیٹھتا ہوں لیکن آج نیچے بیٹھا ہوں تو بہت سکون ملا ہے۔

یاد رہے کہ 4 جون 2018 کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پانی کی قلت اور نئے ڈیمز کی تعمیر سے متعلق بیرسٹر ظفر اللہ کی 20 سال پرانی درخواست پر سماعت کی تھی اور اس دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ آج سے ہماری ترجیحات میں سب سے اہم پانی ہے اور ہم پانی کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے بعد ازاں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈ قائم کرکے سرکاری و غیر سرکاری ملازمین سمیت عوام سے اس فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی تھی۔

چیف جسٹس نے اس فنڈ میں سب سے پہلے خود 10 لاکھ روپے جمع کروائے تھے تاہم بعد میں وزیراعظم نے بھی فنڈ کو یکجا کر کے قوم سے اس میں حصہ لینے کی اپیل کی تھی۔

وزیراعظم عمران خان نے مرکز میں حکومت بنانے کے بعد قوم سے اپنے دوسرے اور خصوصی خطاب میں اندرون اور بیرون ملک پاکستانیوں سے اس فنڈ میں بھرپور حصہ لینے کی استدعا کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Aqsa Javaid Sep 16, 2018 12:44pm
Superb