اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ ماہ غزہ میں ہونے والی جھڑپ کے دوران شیلنگ زخمی ہونے والا فلسطینی لڑکا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ 16 سالہ صحیب ابو کاشف کو اسرائیلی فوج نے 3 اگست کو غزہ پٹی میں شیلنگ سے زخمی کیا تھا۔

دریں اثناء اسرائیلی فوج کے ترجمان نے جمعے کے روز غزہ میں مظاہرے کے دوران 12 سالہ بچے کے جاں بحق ہونے پر سوالات اٹھائے۔

مزید پڑھیں: غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے بچے سمیت 3 فلسطینی جاں بحق

وزارت صحت کا کہنا تھا کہ شادی عبدالعال کو اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں مشرقی جبالیا میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

ہفتے کے روز بچے کے ایک دوست کا کہنا تھا کہ وہ اور عبدالعال اسرائیل کی جانب سے لگائی گئی باڑ پر پتھر پھینک رہے تھے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے آنسو گیس گرینیڈ عبدالعال کے لگا اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان آویچے آدرے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ نامعلوم عینی شاہدین کے مطابق ’بچہ پتھر لگنے سے جاں بحق ہوا‘۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، فلسطین میں 2014 کے بعد بدترین خونی دن

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اس حوالے سے مزید وضاحت نہیں کی گئی۔

غزہ کے وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرۃ نے اے ایف پی کو بتایا کہ وزارت اپنے بیان پر قائم ہے کہ بچے کی ہلاکت اسرائیلی شیلنگ سے ہوئی تاہم اس کی مزید تصدیق رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہوجائے گی۔

یاد رہے کہ رواں سال 30 مارچ کو غزہ میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے ایک احتجاج کے دوران جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو تاحال وقفے وقفے سے جاری ہے۔

اس دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم از کم 179 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے اکثر کو احتجاج کے دوران نشانہ بنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 جاں بحق، 1400 سے زائد زخمی

تاہم ان جھڑپوں کے دوران ایک اسرائیلی فوجی کے ہلاک ہونے کا دعویٰ بھی سامنے آچکا ہے۔

اسرائیل نے سرحد کو بند کرکے غزہ کو دنیا سے منقطع کر رکھا ہے اور ان کا موقف ہے کہ حماس کو تنہا کرنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے جبکہ 2008 سے اب تک اسرائیل اور حماس کے درمیان 3 جنگیں بھی لڑی جاچکی ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے علاقے میں رہائش پذیر 20 لاکھ افراد کو مشترکہ سزا دی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین: اسرائیل نے امریکی پروفیسر کو گرفتار کرلیا

واضح رہے کہ اسرائیل نے ایک ہفتے پرتشدد احتجاج اور جھڑپوں کے بعد گزشتہ روز صرف عام شہریوں کو غزہ جانے کے لیے سرحد مکمل طور پر کھول دی تھی۔

اسرائیلی وزیر دفاع ایویگدور لیبرمین کا کہنا تھا کہ سرحد کو پرامن رہنے کی شرط پر کھولا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں