ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو واپس اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

تینوں مجرمان کو جاتی امرا سے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لے جایا گیا جہاں سے خصوصی طیارے کی مدد سے راولپنڈی پہنچایا گیا۔

سابق وزیرِ اعظم نے لاہور ایئرپورٹ کے لیے روانگی سے قبل اپنی والدہ اور خاندان کے دیگر افراد سے الوداعی ملاقات کی۔

نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو راولپنڈی سے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کی نواز شریف کے پیرول میں توسیع کی کوششیں

نواز شریف اپنی والدہ سے ملاقات کر رہے ہیں — فوٹو، عارف ملک
نواز شریف اپنی والدہ سے ملاقات کر رہے ہیں — فوٹو، عارف ملک

یاد رہے کہ 11 ستمبر کو نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد لندن میں انتقال کر گئی تھیں، مرحومہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں۔

بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے ایک روز بعد 12 ستمبر کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو پنجاب حکومت نے پیرول پر کچھ دیر کے لیے رہا کیا تھا۔

مجرمان کی رہائی کی مدت پوری ہونے سے کچھ دیر قبل پنجاب کے وزیرِ اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کلثوم نواز کے نمازِ جنازہ میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر، بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ تک پیرول پر رہیں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف،مریم نواز اور محمد صفدر کی پیرول پر رہائی میں 3 دن کی توسیع

بعدِ ازاں حکومت پنجاب کی جانب سے پیرول پر رہائی کو 17 ستمبر تک بڑھا دیا گیا تھا۔

امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ ان کی پیرول رہائی میں توسیع کی درخواست دی جائے گی، تاہم لیگی رہنماؤں کی جانب سے تردید کی گئی کہ شریف خاندان کی جانب سے ایسی کوئی درخواست نہیں دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں