افغان پولیس اور فوجی بیسز پر طالبان کے حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 10 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق افغان حکام نے شمالی مغربی صوبے بادغیس کے دارالحکومت قلعہ نو کے قریب طالبان کے حملے میں 'ریزرو یونٹ' کے کمانڈر عبدالحکیم سمیت 5 پولیس کے 5 افسران ہلاک ہوئے۔

بادغیس کے گورنر کے ترجمان جمشید شہابی نے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں طالبان کے تقریباً 22 جنگجو ہلاک جبکہ 16 زخمی ہوئے۔

دوسری جانب شمالی بغلان صوبے میں طالبان نے آرمی اور پولیس کی مشترکہ بیس پر دھاوا بول دیا۔

صوبائی پولیس کے سربراہ جنرل اکرام الدین صریح کا کہنا تھا کہ طالبان کے حملے میں آرمی کے 3 اور پولیس کے 2 افسران ہلاک ہوئے۔

جنرل اکرام الدین صریح نے کہا کہ بغلانی مرکزی ضلع میں کیے جانے والے حملے میں سیکیورٹی فورسز کے 4 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ بیس اب افغان سیکیورٹی فورسز کے کنٹرول میں ہے جبکہ ضلع میں امدادی سامان بھی بھیج دیا گیا ہے۔

صوبائی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز سے لڑائی میں طالبان کے کم از کم 20 جنگجو ہلاک ہوگئے۔

ابتدائی طور پر حملوں کی ذمہ داری کسی دہشت گرد گروپ کی جانب سے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا گیا۔

تاہم جمشید شہابی اور اکرام الدین صریح دونوں نے حملوں کا الزام طالبان پر لگایا، جن کا دونوں صوبوں میں اثر و رسوخ قائم ہے اور ان کی جانب سے اکثر افغان سیکیورٹی فورسز پر حملے کے جاتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں