سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جاری ریاستی دہشت گردی میں متعدد کشمیری نوجوانوں کے جاں بحق ہونے کے خلاف وادئ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق کشمیر کے علاقے بنیہال اور رامبان کے اضلاع میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی اور تمام تعلیمی اداروں سمیت دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔

ہڑتال کے باعث وادئ بھر میں مسلسل تیسرے روز بھی ٹرین سروس معطل رہی اور سرکاری دفاتر میں افسران کی حاضری معمول سے کم رہی۔

واضح رہے کہ ہڑتال کا اعلان مشترکہ طور پر حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی جانب سے کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 نوجوان جاں بحق

اس کے علاوہ حریت رہنماؤں نے ایک جاری بیان میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں سے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیز اور پیرا ملٹری فورسز کے خلاف سری نگر میں تحریک آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے رہنماؤں کی جان اور عزت کی حفاظت کے لیے مدد طلب کی۔

حریت رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسیوں نے آزادی کے لیے برسرپیکار کشمیری رہنماؤں کے خلاف آپریشن شروع کررکھا ہے۔

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین، سید علی گیلانی اور روؤف احمد غنی نے ٹیلی فون کے ذریعے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کشمیریوں سے ضمنی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 8 کشمیری نوجوان شہید

یاد رہے کہ 2 روز قبل کشمیر کے ضلع کلگام میں بھارتی فوج کے سرچ آپریشن کے دوران جاں بحق ہونے والے نوجوانوں کی شناخت گلزار احمد، فیصل احمد راٹھر، زاہد احمد میر، مسرور احمد مولوی اور ظہور احمد کے ناموں سے ہوئی تھی۔

واقع کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی تھی اور نام نہاد آپریشن کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا۔

بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر گولیاں چلائیں تھیں اور آنسو گیس کا استعمال کیا تھا، جس سے ایک اور نوجوان رؤف احمد جاں بحق ہوگیا تھا۔

بھارتی فورسز کی شیلنگ سے کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے، جن میں سے شدید زخمیوں کو علاج کے لیے سری نگر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا تھا۔

کشمیر میں بھارتی فوجی قتل

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام میں مشتبہ مسلح افراد کی فائرنگ سے بھارتی فوجی ہلاک ہوگیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے مختار احمد ملک کے گھر پر دھاوا بول کر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوا۔

ایک پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’مختار احمد ملک اس وقت گھر پر تھے اور حملہ آوروں نے ان کے سر میں گولی ماری تھی‘۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مختار ملک ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت: کشمیر میں اغوا کے بعد فوجی اہلکار قتل

مذکورہ بھارتی فوجی کی پوسٹنگ سری نگر میں تھی اور وہ چھٹیوں پر گھر آئے تھے۔

خیال رہے کہ رواں برس جون میں ایک بھارتی فوجی اورنگزیب کو نجی گاڑی سے اغوا کیا گیا تھا اور پلوامہ گاؤں سے اس کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں