مہندی نہ صرف سفید بالوں کو چھپانے کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ یہ آپ کے بالوں کو مضبوط، چمکدار اور گھنا بنانے کا بھی کام کرتی ہے۔

مہندی پاکستان میں خوبصورتی کے لیے استعمال ہونے والی مقبول ترین جڑی بوٹی ہے اور اس میں موجود ٹھنڈک کی تاثیر گرمی سے بھی بچاتی ہے، تاہم اسے اکثر ہاتھ پیروں کو سجانے اور بالوں کے لیے ہی استعمال کیا جاتا ہے لیکن بالوں کے لیے یہ کتنی فائدہ مند ہے اس کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔

صحت مند بال

مہینے میں دو بار مہندی لگانے سے بال صحت مند، چمکدار اور گھنے ہوتے ہیں، یہ آپ کے بالوں کی ختم ہوجانے والی صحت کو بحال کرتی ہے اور نقصان کو ختم کرتی ہے۔ مہندی سر میں تیزابی اثرات کو توازن میں رکھتی ہے اور اس سے بالوں کا قدرتی تناسب متاثر نہیں ہوتا۔

بالوں کے گرنے کے مسئلے سے تحفظ

مہندی اور مسٹرڈ آئل کو ملانے سے بالوں کے گرنے کے مسئلے میں کمی لائی جاسکتی ہے، ڈھائی ملی لیٹر مسٹرڈ آئل کو ابالیں، اس میں مہندی کے چند پتوں کو ملائیں اور مزید ابالیں، اس تیل کی مالش ہفتے میں دو سے تین بار سر پر کریں۔

بالوں کا کنڈیشنر

مہندی آپ کے بالوں کے لیے بہت اچھا کنڈیشنر بھی ہے، یہ بالوں پر ایسی حفاظتی تہہ بنا دیتی ہے جو مٹی یا آلودگی کے نقصانات سے بچاتی ہے، مہندی کے استعمال کو معمول بنانے سے بال مضبوط اور گھنے ہوتے ہیں اور ان میں ضروری نمی موجود رہتی ہے۔

بالوں کی سفیدی چھپائے

اگر آپ اپنے بالوں کو نقصان پہنچائے بغیر رنگنا چاہتے ہیں تو مہندی اس کا بہترین حل ہے، اس میں کسی قسم کے امائنو ایسڈ نہیں ہوتے اور نہ ہی کیمیکل جو بالوں کی نمی کو ختم کرکے انہیں بے جان اور روکھا بنا دیتے ہیں۔ گرم پانی میں دو چمچ خشک آملہ، ایک چمچ پتی کے ساتھ مہندی کو شامل کرکے اس کا پیسٹ بنا کر سر پر دو گھنٹے تک لگا رہنے دیں، آپ کے بالوں کی سفیدی سیاہ چمکدار رنگت میں تبدیل ہو جائے گی۔

خشکی سے تحفظ

مہندی خشکی کے لیے بھی موثر ہے، میتھی کے بیجوں کو ایک یا دو چمچ پانی میں رات بھر بھگو کر رکھیں اور صبح انہیں پیس لیں، سرسوں کا تیل اور مہندی کے پتے گرم کریں اور ٹھنڈا کرنے کے بعد میتھی کا پیسٹ اس میں شامل کرلیں اور پھر بالوں میں ایک گھنٹے تک لگا رہنے دیں اور اس کے بعد نہالیں، آپ خشکی پر اس کے اثرات دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔

بالوں کو جگمگائیں

مہندی میں موجود اجزاء بالوں کو خشک ہونے، نقصان پہنچنے اور دیگر نقصانات سے بچاتے ہیں، جبکہ اس سے بال بھی چمکدار ہوجاتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں