پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے قائم کردہ دیامر بھاشا ڈیم فنڈ پر توہین آمیز بیانات اور تبصروں پر ٹی وی چینلز کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پیمرا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے اجتناب کریں۔

پیمرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ خبر اور حالات حاضرہ کے ٹی وی چینلز کی مانیٹرنگ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے قائم کردہ 'دیامر بھاشا ڈیم فنڈ' سے متعلق یہ چینلز سیاستدانوں، تجزیہ کاروں اور قانونی ماہرین کا توہین آمیز تجزیہ بغیر کسی کنٹرول کے نشر کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ضابطہ اخلاق:پیمرا کا چینلز کے ساتھ تربیتی پروگرام کا فیصلہ

پیمرا نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ چینلز کے علم میں یہ بات لائی جاتی رہی ہے کہ اس طرح کے بیانات اور تجزیے اعلیٰ عدلیہ کے خلاف بہتان تراشی کے زمرے میں آتے ہیں لیکن اس کے باوجود ٹی وی چینلز کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کے لیے توہین آمیز تجزیے اور تبصرے بھی بار بار نشر کیے جا رہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کے ساتھ ساتھ تمام نیوز چینلز کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ قابل اعتراض مواد اور نشریات کی موثر روک تھام کے لیے ادارہ جاتی نگراں کمیٹیاں تشکیل دیں اور نشریات کے دوران ٹائم ڈیلے میکنزم اپنائیں لیکن ان ہدایات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

اتھارٹی نے کہا کہ تمام چینلز کو باور کرایا جاتا ہے کہ وہ ایسا بیان یا مواد نشر کرنے سے اجتناب کریں جو پیمرا الیکٹرانک میڈیا (پروگراموں اور اشتہارات) کے ضابطہ اخلاق 2015 کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا پیمرا اور پریس کونسل کو ختم کرنے کا فیصلہ

پیمرا نے تمام نیوز چینلز کو سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا کوئی مواد نشر نہ کریں جو عدلیہ یا فوج کے خلاف بہتان تراشی کے زمرے میں آتا ہو۔

تمام چینلز کو ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ وہ خبروں اور حالات حاضرہ کے پروگرامز کے دوران اس امر کو یقینی بنائیں کہ زیر سماعت مقدمات کو معلوماتی انداز میں پیش کیا جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ لائنسس کے حامل تمام اداروں کو ہدایات دی گئیں کہ وہ پروگرام نشر ہونے سے قبل متعلقہ افراد اس کا بغور جائزہ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ پروگرام پیمرا کے ضابطہ اخلاق کی روح کے عین مطابق ہوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں