مانسہرہ کے علاقے کیوائی میں کرنٹ لگنے سے 3 طلبا اور استاد جاں بحق ہوگئے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ کیوائی میں قائم غیر سرکاری تعلیمی ادارے میں حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں عاصم، محمد بلال، محمد آصف اور استاد محمد شفیق موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کرنٹ لگنے سے بچے کے ہاتھ ضائع ہونے کا معاملہ، کے الیکٹرک کے 7 ملازمین گرفتار

جاں بحق ہونے والے بچے پانچویں اور آٹھویں کلاس کے طالب علم تھے۔

واقعے سے متعلق بتایا گیا کہ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن پول پر گری جس کے بعد کرنٹ پول میں پھیل گیا۔

اس ضمن میں آگاہ کیا گیا کہ کرنٹ لگنے سے چوکیدار اور ایک استاد بھی زخمی ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی بارش، کرنٹ لگنے سے بچوں سمیت 5 جاں بحق

بعدازاں مقامی رہائشیوں نے جاں بحق اور زخمیوں کو کیوائی اسپتال منتقل کردیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں بجلی کے کرنٹ سے جاں بحق ہونے کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔

کراچی کے علاقے قائدآباد میں بجلی کی زمین پر پڑے تار کو چھونے سے ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا۔

پولیس اور ہسپتال عہدیداران کے مطابق 25 سالہ نوراللہ اپنے میڈیکل چیک اپ کے لیے گلشن بونیر میں واقع نجی ہسپتال گئے تھے جہاں سے واپسی کے دوران ان کے ساتھ حادثہ پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی تار گرنے کا واقعہ: 8 سالہ بچے کے بازو کاٹ دیے گئے

اس سے قبل 25 اگست کو کراچی میں احسن آباد کے سیکٹر 4 میں 8 سالہ عمر پر 11 ہزار وولٹ کی تار گری تھی جس کے بعد ان کے دونوں ہاتھ کاٹ دیے گئے تھے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے افسوس ناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک حکام سے واقعے پر وضاحت اور کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں