نئی دہلی: بھارتی اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) میں سرمایہ کاروں کے کھربوں روپے ڈوب گئے، مارکیٹ 800 پوائنٹس کی کمی کی وجہ سے شدید مندی کا شکار ہوگئی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بینچ مارک انڈیکس میں 800 پوائنٹس کی کمی کے باعث سرمایہ کاروں کو 2.72 لاکھ کروڑ ( 27 کھرب 20 ارب روپے ) کا نقصان ہوا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارت اسٹاک مارکیٹ بینچ مارک بی ایس ای سینسیکس آج (18 ستمبر ) کو خام تیل کی قیمتوں اور حالیہ تجارتی تناؤ کی وجہ سے 2 سو 95 پوائنٹس یا 0.78 فیصد کمی کے بعد 37290.67 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بھارتی روپے اور حالیہ تجارتی جنگ کی وجہ سے سرمایہ کاری میں کمی آئی اور پیر کو بی ایس ای میں 505.13 پوائنٹس یا 1.33 فیصد کمی آئی تھی۔

اسٹاک میں اچانک تیزی سے کمی آنے کی وجہ سے بی ایس ای کی فہرست میں شامل کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں واضح کمی دیکھنے میں آئی اور گزشتہ 2 روز کے دوران ان کمپنیوں کی سرمایہ کاری 2 کروڑ 72 لاکھ روپے سے ایک کروڑ 53 لاکھ روپے تک جا پہنچیں۔

اس حوالے سے جیوجت فنانشل سروسز لمیٹڈ کے سربراہ ونود نائر کا کہنا تھا کہ ’ تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ بڑھا ہے۔‘

امریکا اور چین کے درمیان جاری حالیہ تجارتی ٹیرف تنازعات اور بھارتی روپے کی کم ہوتی قدر کی وجہ سے بھی سرمایہ کاروں کو نقصان پہنچا ہے۔

30 شیئرز میں سے 24 اسٹاک خسارے کے ساتھ ختم ہوئے جس میں ایس بی آئی ، ٹاٹا موٹرز ،بجاج آٹو اور ایکسس بینک کے شیئرز شامل تھے۔

بھارتی اسٹاک ایکسچنج میں ایک ہزار 8 سو 5 اسٹاک کم ہوئے جبکہ 8 سو 81 میں اضافہ ہوا اور ایک سو 62 میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،جن میں زیادہ سے زیادہ ایک سو 40 اسٹاک اپنے 52 ہفتوں کی کم ترین سطح تک جاپہنچے۔

تبصرے (0) بند ہیں