پیانگ یانگ: کم جونگ اُن نے شمالی کوریا میں بین الاقوامی ماہرین کی موجودگی میں اپنی مرکزی میزائل ٹیسٹنگ اور لانچنگ سائٹ بند کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

اس بات کا اعلان جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق شمالی کوریا کے سپریم لیڈر نے جلد جنوبی کوریا کا تاریخی دورہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہان کی تاریخی ملاقات

واضح رہے کہ شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں 3 روزہ کوریا مذکرات کا انعقاد ہوا جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان کئی سمجھوتے طے پائے تاہم شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے کے اہم مسئلہ پر پیش رفت محدود تھی۔

اس سے قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے نے اپنے میزبانوں اور امریکا کے درمیان رک جانے والے مذاکرات کو ایک نئی قوت فراہم کرنے کی امید ظاہر کی تھی۔

خیال رہے کہ53-1950 میں ہونے والی کوریا جنگ کے بعد شمالی کوریا کے کسی حکمران کا جنوبی کوریا کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا مزید ایٹمی تجربات نہ کرنے کا فیصلہ

یاد رہے کہ کوریا جنگ کا اختتام کسی امن معاہدے کے بجائے ایک عسکری سمجھوتے کے تحت ہوا تھا جس کی وجہ سے یہ خطہ اب تک تکنیکی اعتبار سے حالت جنگ میں ہے۔

کوریا کے دونوں رہنماؤں کے مابین ہونے والی حالیہ ملاقات میں ہونے والی بات چیت سے مفاہمت میں اضافہ ہوا اور دونوں ممالک نے باقاعدگی سے بچھڑے ہوئے خاندانوں کی ملاقات کروانے کا فیصلہ کیا۔

اس کے علاوہ دونوں ممالک کو سڑکوں اور ریل کے ذریعے منسلک کرنے اور 2032 کے اولمپک کے لیے ایک ساتھ بولی میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: 70 سال بعد امریکی افواج جنوبی کوریا کے دارالحکومت سے منتقل

اس بارے میں جنوبی کوریا کے صد رکا مزید کہنا تھا کہ رواں برس کم جونگ کا دورہ سیول، جنوبی اور شمالی تعلقات میں اہم موڑ کا باعث بنے گا۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرمذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے ٹویٹ میں کہا کہ شمالی کوریا نے مستقل بنیادوں پر اپنی میزائل انجن ٹیسٹنگ اور لانچنگ سائٹ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل پر پروگرام اقوامِ متحدہ سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کے تحت پابندی عائد ہے تاہم اس کے باوجود اس نے نہ صرف مذکورہ سائٹ بلکہ دیگر سائٹس سے بھی دور تک مار کرنے والے متعدد راکٹوں کا تجربہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں