اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزائیں معطل کرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس نیب ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل احتساب، سینئر وکلا اور عہدیداران نے شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب اسلام آباد ہائی کورٹ کے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے متعلق فیصلے کی مصدقہ نقل ملنے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کرے گا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزاؤں کو معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن پر مشتمل ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سزا معطلی کی درخواست منظور کرتے ہوئے مختصر فیصلہ سنایا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست دہندگان کی اپیلوں پر فیصلہ آنے تک سزائیں معطل رہیں گی جبکہ سزا معطلی کی وجوہات تفصیلی فیصلے میں بتائی جائیں گی۔

نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں