پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اور پرائیویٹ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ کی تاریخ بارش کی پیش گوئی کی وجہ سے تیسری مرتبہ تبدیل کردی۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 23 ستمبر کو منعقد ہونے والے داخلہ ٹیسٹ کے لیے 30 ستمبر کی نئی تاریخ تجویز کرتے ہوئے داخلہ ٹیسٹ کی تاریخ میں تبدیلی کی سمری گزشتہ روز وزیراعلیٰ کو ارسال کردی تھی۔

داخلہ ٹیسٹ کی تاریخ میں تبدیلی کا فیصلہ 23 ستمبر کو مختلف علاقوں میں بارش کی پیش گوئی کے بعد کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلوایشن ایجنسی (ای ٹی ای اے) کے چیئرمین بھی ہیں، میڈیکل کالجز کے داخلے کا انعقاد یہی ادارہ کرتا ہے۔

ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ’مجھے یقین ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ٹیسٹ کی تاریخ تبدیل کرنے کی تجویز منظور کرلیں گے۔‘

مزید پڑھیں : پشاور:میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ منسوخ ہونے سے طلبا نفسیاتی مسائل شکار

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں لیا جانے والا مذکورہ ٹیسٹ 15 جولائی کو ہونا تھا جو صوبے میں شدید بارشوں کو باعث ملتوی کر کے 19 اگست کو لیا گیا تھا تاہم ٹیسٹ سے قبل ہی پرچہ لیک ہونے کی تصدیق کے بعد اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔

انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی جانب سے امتحانی پرچہ لیک ہونے کی تصدیق کردی گئی تھی اور پولیس کو اس ضمن میں ایک چوکیدار اور ڈرائیور کو گرفتار کرنے کا کہا گیا تھا۔

تاہم عہدیداران کا کہنا تھا کہ مذکورہ معاملے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

ہائیر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں آئی بی نے پیپر لیک ہونے کے معاملے سے متعلق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی تجویز دی تھی۔

میڈیکل کالجز کے لیے داخلہ ٹیسٹ کا انعقاد اسلامیہ کالجیٹ اسکول گراؤنڈ پشاور ، ہری پور یونیورسٹی، سیدو شریف میڈیکل کاج سوات ،گومل میڈیکل کالج ڈیرہ اسماعیل خان ، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، کیڈٹ کالج کوہاٹ اور مالاکنڈ یونیورسٹی چکدارہ لوئر دیر میں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : پشاور:آئی بی نے میڈیکل کالجزکے انٹری ٹیسٹ کا پرچہ لیک ہونے کی تصدیق کردی

سنیر ای ٹی ای اے عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ محکمہ موسمیات نے داخلہ ٹیسٹ (23 ستمبر) کے دن بارش کی پیش گوئی کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ادارے نے اس سلسلے میں باقاعدہ رپورٹ بھی طلب کی تھی۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کے رکن کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات صرف 24 گھنٹے کی مختصر موسمیاتی رپورٹ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ امکانات ہیں کہ بارش کی پیش گوئی درست ثابت نہ ہو۔

مختلف وجوہات کی بنیاد پر بار بار ٹیسٹ کی تاریخ تبدیل ہونے کی وجہ سے تقریباً 40 ہزار طلبا نے ذہنی دباؤ کی شکایات کی ہیں۔

ایک طالبعلم کے والد نے ڈان کو بتایا کہ ان کا بیٹا ٹیسٹ شیڈول تبدیل ہونے سے اکتا چکا ہے، انہوں نے بتایا کہ ’ اب وہ (ان کا بیٹا) چاہتا ہے کہ بس کسی بھی طرح ٹیسٹ ہوجائے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 19 ستمبر 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں