فرانسیسی پولیس 19 سالہ لڑکی کے ساتھ پیش آنے والے گینگ ریپ کے واقع کی تحقیقات کررہی ہے جس کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ سنیپ چیٹ اور ٹوئٹر پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے جنوبی شہر تولوز کے نائٹ کلب میں متاثرہ لڑکی پر 4 ملزمان نے حملہ کیا تھا۔

واقع کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور اسنیپ چیٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھی جسے گزشتہ روز پولیس نے صارفین کی شکایت پر ہٹا دیا۔

تفتیش کاروں نے متاثرہ لڑکی کی شناخت کرلی ہے اور لڑکی نے واقع کی تصدیق کردی۔

مزید پڑھیں: فرانسیسی خاتون سے‘ریپ’ الزام میں گرفتار مراکشی گلوکار ضمانت پر رہا

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جرم کے ہونے میں کوئی شک موجود نہیں، وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ تاحال متاثرہ لڑکی نے مقدمے کے اندراج کا فیصلہ کیا ہے یا نہیں لیکن تفتیش جاری رہے گی۔

پولیس واقع میں ملوث ملزمان کی نشاندہی کے لیے اقدامات کررہی ہے جن کی عمریں 25 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔

'ریپ کی ویڈیو بنانا بند کرو'

مذکورہ سوشل میڈیا ویڈیو دیکھنے والے میڈیا اداروں کے مطابق متاثرہ لڑکی، جو ویڈیو میں نشے کی حالت میں تھی، کو روتے ہوئے سنا جاسکتا تھا۔

دیگر آوازیں ملزمان کی تھیں جو جنسی حملے سے متعلق بات کررہے تھے۔

اس کے علاوہ ویڈیو میں ایک آواز ایسی بھی تھی جو ملزمان کو ویڈیو بنانے سے روک رہی تھی اور ملزمان سے کہا جارہا تھا کہ 'ویڈیو مت بناؤ یہ ریپ ہے، ریپ ہے، یہ ریپ ہے'۔

رپورٹ کے مطابق آن لائن ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ملزمان لڑکی کو نیم برہنہ کرنے کے بعد تشدد کا نشانہ بھی بنا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: پولیس افسران نے ریپ کا شکار طالبہ کا ’مذاق‘ بنا ڈالا

واقع کے حوالے سے سوشل میڈیا صارفین نے پولیس کو آگاہ کیا تھا جس کے بعد پولیس سائبر کرائم ڈویژن نے تحقیقات کا آغاز کیا، بعد ازاں پولیس نے 'باہمی رضا مندی کے بغیر جنسی تعلقات' کی نشاندہی پر سوشل میڈیا صارفین کا شکریہ ادا کیا۔

پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ پولیس ویڈیو بنانے اور اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے شخص کی شناخت کے لیے بھی تحقیقات کررہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں