بھارتی شہر جےپور سے ممبئی جانے والی جیٹ ایئرویز کی پرواز کو اس وقت واپس لوٹنا پڑا جب جہاز میں سوار مسافروں کی ناک اور کانوں سے خون جاری ہوگیا۔

امریکی ٹی وی سی این این کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ایوی ایشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جہاز کا عملہ مبینہ طور پر کیبن کا پریشرائز بٹن دبانا بھول گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پرواز کے اڑان بھرتے وقت عملہ کیبن میں دباؤ قائم رکھنے والا بٹن دبانا بھول گیا جس کہ وجہ سے جہاز کے اندر دباؤ بڑھ گیا اور آکسیجن ماسک مسافروں پر آگرے۔

یہ بھی دیکھیں: پرندے کی جہاز میں موجودگی، انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں

بعد ازاں جیٹ ایئرویز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ جہاز میں سوار ایک سو 66 مسافروں اور عملے کے 5 اراکین کو بحفاظت ممبئی پہنچا دیا گیا جن میں کچھ مسافروں کو کان اور ناک سے خون آنے کی شکایت پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ فلائٹ 9 ڈبلیو697 کو کیبن میں دباؤ کی کمی کے باعث واپس آنا پڑا تھا تاہم انہوں نے اس دعوے کی تصدیق کرنے سے انکار کیا کہ عملہ پریشر بٹن دبانا بھول گیا تھا۔

جیٹ ایئرویز کا کہنا تھا کہ فلائٹ کے کاک پٹ عملے کو ان کی ڈیوٹیز سے واپس بلا کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا اور مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کردیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: دورانِ پرواز بے ہوش ہونے والا نومولود خیریت سے ہے،پی آئی اے

جہاز میں موجود افراد نے جہاز کے اندر پیش آنے والی اس غیر معمولی صورتحال کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیں۔

مسافروں میں سے ایک ’دارشک‘ نامی شخص نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں تمام نشستوں پر آکسیجن ماسک لٹکے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں جو ہنگامی صورتحال میں خودکار نظام کے ذریعے مسافروں پر آگرتے ہیں۔

واضح رہے کہ جہاز فضا میں اتنی بلندی پر پرواز کرتا ہے جہاں ہوا کا دباؤ عمومی دباؤ سے انتہائی کم ہوجاتا ہے جس کا مطلب یہ کہ اتنی بلندی پر سانس لینے کے لیے آکسیجن کی کمی بھی واقع ہوجاتی ہے، اس وجہ سے جہاز کے اندر ہوا کا دباؤ برقرار رکھا جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں