وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک میں جاری لڑائیاں خطرناک ہیں اور مسلم ممالک کے باہمی تنازعات ہمیں کمزور کر رہے ہیں۔

سعودی نیوز چینل 'العربیہ' کو انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ 'مسلم امہ میں کوئی تنازع نہیں ہونا چاہیے، صومالیہ، لیبیا، شام اور افغانستان میں جاری محاذ آرائی ہمارے سامنے ہے جس نے ہمیں بہت کمزور کیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'مسلم ممالک کے درمیان تنازعات ہمیں کمزور کر رہے ہیں اور انہوں نے مسلم امہ کی قوت کو شدید نقصان پہنچایا ہے، پاکستان ان تنازعات کو ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور ہماری حکومت ان تنازعات کے حل کے لیے موثر کوششیں کرے گی۔'

پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ 'دونوں ممالک کے درمیان طویل، مضبوط اور عوامی سطح پر تعلقات ہیں، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے مشکل وقت میں اس کی مدد کی۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان میں جب بھی کوئی اقتدار میں آتا ہے تو وہ سب سے پہلے سعودی عرب کا دورہ کرنا چاہتا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ مکہ اور مدینہ جیسے مقدس شہر بھی ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم ہمیشہ سعودی عرب کی حمایت جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ عمران خان دو روزہ پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے جہاں انہوں نے سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے اور عالمی سیاسی صورتحال اور مسلم امہ کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال اور باہمی دلچسپی کے امور اور تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم نے سعودی فرمانروا اور ولی عہد کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں