امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکا 2021 تک شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے پیشِ نظر مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے کے لیے تیار ہے۔

برطانوی ٹی وی بی بی سی کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات رواں برس کے آغاز میں اہم معاہدہ طے پانے کے بعد سے تعطل کا شکار تھے۔

تاہم رواں ہفتے شمالی اور جنوبی کوریا کے سربراہان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں پیانگ یانگ نے اپنی مرکزی میزائل سائٹ بند کرنے کا اعلان کیا جس کا امریکا نے بھرپور خیر مقدم کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے مرکزی میزائل ٹیسٹنگ اور لانچنگ سائٹ بند کرنے کا اعلان کردیا

ان مذاکرات کے بعد جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے غیر متوقع طور پرشمالی کوریا کے لاکھوں شہریوں کے سامنے خطاب بھی کیا۔

اس سے قبل کم جونگ ان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ’کم جونگ ان جوہری ہتھیاروں سے دستبرداری کی راہیں نکالنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔

اس اعلان کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ٹویٹ کے ذریعے حالیہ پیش رفت کا بھرپور خیر مقدم کیا تھا۔

بعدازاں ایک بیان میں امریکی سیکریٹری مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’ان اہم وعدوں کی بنیاد پر امریکا فوری طور پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے‘۔

مزید پڑھیں: امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہان کی تاریخی ملاقات

بیان میں انہوں نے بتایا کہ ان کی جانب سے شمالی کوریا کے وزیرخارجہ ’ری ینگ ہو‘ کو آئندہ ہفتے نیویارک میں ملاقات کی دعوت ارسال کی جاچکی ہے۔

اس پیغام میں امریکی اور شمالی کوریا کے عہدیداروں کی آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہونے والی دوسری ملاقات کا دعوت نامہ بھی شامل ہے۔

مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات سے امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا جس کے ذریعے شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا عمل تیز کر تے ہوئے 2021 تک پایہ تکمیل تک پہنچا دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا مزید ایٹمی تجربات نہ کرنے کا فیصلہ

جیسا کے جزیرہ نما کوریا میں پائیدار امن و استحکام کی غرض سے شمالی کوریا کے چیئرمین ک جونگ ان نے وعدہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ جنوری 2021 وہ پہلی مخصوص تاریخ ہے جس کے بارے میں اب تک دونوں ممالک کے کسی عہدیدار نے عوامی سطح پر بتایا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں