جاپان: شنزو آبے، وزیراعظم بننے کیلئے دوبارہ پارٹی صدر منتخب

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2018
جاپانی وزیر اعظم کا دوبارہ پارٹی صدر منتخب ہونے کے بعد پارٹی رہنماؤں کے ساتھ اسٹیج پر موجود ہیں — فوٹو: اے پی
جاپانی وزیر اعظم کا دوبارہ پارٹی صدر منتخب ہونے کے بعد پارٹی رہنماؤں کے ساتھ اسٹیج پر موجود ہیں — فوٹو: اے پی

جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے ایک مرتبہ پھر لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ منتخب ہوگئے جس کے بعد ان کے دوبارہ وزیر اعظم بننے کا راستہ ہموار ہوگیا۔

ان کی اس کامیابی کے باعث شنزو آبے کا جاپان کا آئین تبدیل ہونے کا خواب بھی پورا ہوسکے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق شنزو آبے نے پارٹی سربراہ بننے کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اب جنگ ختم ہوگئی، اب وقت ہے آئین دہرانے کا‘۔

مزید پڑھیں: جاپانی وزیر اعظم نے آئین تبدیل کرنے کا عندیہ دے دیا

شنزو آبے کا کہنا تھا کہ وہ اقتدار ملتے ہی اپنی پالیسی ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں مل کر ایک نیا جاپان بنانا ہوگا‘۔

واضح رہے کہ 63 سالہ شنزو آبے دسمبر 2012 میں جاپان کے وزیر اعظم بنے تھے۔

انہیں لبرل ڈیموکریٹس کے 5 گروہوں سمیت دیگر مقامی پارٹی ممبران کی حمایت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان: اسکول سے جنگ عظیم دوم کا فوجی سامان برآمد

امریکا کی جانب سے 1947 میں بننے والے آئین کی تبدیلی، لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے پرانے منشور میں شامل رہی ہے جو جاپان کے سابق وزیر اعظم اور شنزو آبے کے دادا نوبوسوکی کیشی کی نظر میں عالمی جنگ دوئم میں جاپان کو شکست کے بعد ملک کی تضحیک کے لیے بنایا گیا تھا۔

شنزو آبے کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی جماعت رواں سال کے آخر میں پارلیمانی سیشن کے دوران ڈرافٹ جمع کرادے گی۔

رپورٹ کے مطابق شنزو آبے آئین کے آرٹیکل 9 کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

یہ آرٹیکل جاپان کی حکومت کو صرف اپنے بچاؤ کے لیے فوج کا استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے اور عالمی تنازع کے حل کے لیے اس کے استعمال سے روکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں