پاکستان ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب ہو گیا۔

ویانا میں ہونے والے آئی اے ای اے کے اجلاس میں چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) محمد نعیم کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے شرکت کی۔

ترجمان پاکستان اٹامک انرجی کمیشن شاہد ریاض خان کے مطابق پاکستان کو اگلے 2 برس کے لیے جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں جوہری توانائی پلانٹس بہت زیادہ محفوظ ہیں، یوکیا امانو

ان کا کہنا تھا کہ یہ نہ صرف سفارتی سطح پر ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ پاکستان کی جوہری ٹیکنالوجی کے پر امن استعمال میں نمایاں کردار کا بین الاقوامی سطح پر اعتراف بھی ہے۔

واضح رہے کہ آئی اے ای اے کے کل 170 ارکان ممالک میں سے بورڈ آف گورنرز کے 35 ارکان ہوتے ہیں جن میں سے 11 کا انتخاب ہر سال 2 سال کے لیے کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں، وزیر اعظم

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی ایک عالمی تنظیم ہے جو ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال اور ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سمیت فوجی مقاصد کے لیے اس کے استعمال کو روکنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔

بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کا ہیڈکوارٹر آسٹریا کے شہر ویانا میں ہے جبکہ یہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سیکیورٹی کونسل کو جوابدہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں