چین کی حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی رہنما اور یوغور مسلمان نور باکری کے خلاف حکومت نے بدعنوانی کی تحقیقات شروع کر دیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق نور باکری مسلمان اکثریتی صوبہ سنکیانگ کے گورنر بھی رہ چکے ہیں اور اس وقت توانائی انتظامیہ کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

حکمران کمیونسٹ پارٹی کے ادارہ انسداد بدعنوانی کی جانب سے جاری ایک مختصر بیان میں کہا گیا کہ نور باکری کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور ان پر الزام ہے کہ وہ پارٹی کے نظم و ضبط اور قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔

خیال رہے کہ 57 سالہ نور 2014 میں سنکیانگ سے بیجنگ منتقل ہوئے تھے جہاں ان کو توانائی کے شعبے کا سربراہ بنایا گیا تھا اور ساتھ ہی انہیں چین کے نیشنل ڈیویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ادارے چائنا اسٹیٹ پلاننگ ایجنسی کا نائب سربراہ بھی مقرر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:چین: 3 لاکھ کرپٹ سرکاری ملازمین کو سزائیں

نور باکری کا شمار کمیونسٹ پارٹی کے ان چند مسلمان یوغور رہنماؤوں میں ہوتا ہے جو پارٹی میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں اور خاص طور پر انہیں دارالحکومت بیجنگ میں ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔

بدعنوانی کے الزام میں زیر تفتیش نورباکری سنکیانگ کو اپنا گھر کہتے ہیں اور وہ ترک زبان بھی بول سکتے ہیں۔

نور باکری 2008 سے 2014 کے دوران سنکیانگ کے گورنر رہے۔

یاد رہے کہ نور باکری جب سنکیانگ کے گورنر تھے تو صوبے کے صدر مقام ارومچی میں یوغوروں کے خلاف ہلاکت خیز فسادات بھی ہوئے تھے۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے ملک میں کرپشن اور بدعنوانی کے خلاف سخت قوانین کا اطلاق کرنے کے ساتھ کرپٹ عناصر سے نمٹنے کے لیے مہم کا اعلان کیا تھا جس کے بعد حکومتی وزیروں، مشیروں فوجی جرنیلوں اور دیگر انتظامی اہلکاروں کو سزائیں دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:چین: سابق جنرل کو کرپشن پر عمر قید

سینٹرل کمیشن فار ڈسپلن انسپیکشن (سی سی ڈی آئی) نے مارچ 2016 میں اپنی ویب سائٹ میں جاری ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بدعنوانی کے جرم میں 2 لاکھ افراد کو ’ہلکی سزا‘ اور 82 ہزار افراد کو ’سخت سزا‘ سنائی گئی ہیں۔

سی سی ڈی آئی کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ کرپشن پر نظر اور اس کی تحقیقات کرنے والے ادارے نے خطوط کے ذریعے 54 ہزار ملازمین کی سرزنش بھی کی ہے۔

واضح رہے کہ کمیونسٹ پارٹی میں تقریباً 8 کروڑ 80 لاکھ اراکین ہیں، جن میں سزا پانے والوں کا تناسب صرف صفر اعشاریہ 3 فیصد بنتا ہے۔

کمیونسٹ پارٹی کے اندر سخت اندرونی انضباطی طریقہ کار موجود ہے اور وہ اپنے کرپٹ اراکین کو زیادہ تر خود سزا سناتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں