لاہور: پنجاب حکومت نے اسموگ کو کںٹرول کرنے کے لیے پنجاب کلین ایئرکمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

اس ضمن میں ضلعی اور تحصیل کی سطح پر ذیلی کمیٹیاں قائم کردی گئی جو ماحولیاتی آلودگی کی نگرانی اور کنٹرول کرنےکے اقدامات اٹھائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'اسموگ کی وجہ کارخانوں سے نکلتا دھواں'

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی صدارت میں جاری اجلاس میں متعدد محکوموں کی جانب سے سفارشات پیش کی گئی۔

ہینڈ آؤٹ کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ عدالتی حکم پر اینٹوں کے تمام بھٹے 20 سے 31 اکتوبر تک بند رہیں گے۔

واضح رہے کہ یکم اکتوبر سے صوبے بھر میں فضل کو جلانے پر پابندی عائد ہوگئی۔

اس ضمن میں دوست ماحول مہم کے ذریعے ٹو اسٹروک انجن، موٹرسائیکل رکشہ اور زیادہ دھواں دینے والی گاڑیوں کو بھی روکنے کی کوشش کی جائےگی۔

مزیدپڑھیں: اسموگ کیا ہے اور اس سے بچنا کیسے ممکن؟

اس حوالےسے بتایا گیا کہ کچرا جلانے سے ماحولیات پر منفی اثرات مرتب ہونے سے متعلق شعور و آگاہی پر مشتمل مہم کا آغاز سوشل میڈیا پر چلائی جائے گی۔

علاوہ ازیں اسموگ سے متعلق مربوط آگاہی مہم بھی سوشل میڈیا کا حصہ بنے گی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے تمام مانیٹرنگ آلات کو فعال کرنے کا ہدایت دی اور کہا کہ لاہور، ملتان، راولپنڈی، رحیم یار خان اور فیصل آباد میں ایئرکولیٹی سسٹم کو موثر انداز میں فعال کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اسموگ سے معمول کی زندگی بری طرح متاثرہوتی ہے جس کے سدباب کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسموگ کے خلاف نامناسب اقدامات، صوبائی حکومت سے جواب طلب

اس حوالےسے بتایا گیا کہ دی اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر کمیشن کو اسموگ سمیت ماحولیاتی مسائل سے متعلق بروقت معلومات دینے کے لیے نئی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ ساوتھ ایشیا کارڈینیشن سے رابطہ کیا جائے تاکہ پڑوسی ملک سے اسموگ پاکستان میں داخل ہونے سے روکی جا سکے۔

ماحولیات کے سیکریٹری نے اجلاس کے شرکاء کو ماحولیات سے متعلق دیگر مسائل سے بھی آگاہ کیا۔


یہ خبر 23 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں