اسلام آباد: گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے بجلی کے ٹیرف میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کی تیاری کرلی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ مذکورہ اضافہ بڑھتے ہوئے گردشی قرضے کے خلاف معمولی ٹھہراؤ پیدا کر سکے گا۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا دو نکاتی ایجنڈے پر اجلاس ہوا جس میں بجلی کے ٹیرف اور ایل این جی ٹرمنل کے امور زیر بحث آئے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘بجلی کی لوڈشیڈنگ میں تقسیم کار کمپنی ذمہ دار ہے‘

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے گیس کی قیمتوں میں تقریباً 143 فیصد اضافے کے بعد وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے کہا تھا کہ ان کی وزارت سابقہ حکومت کے دور میں ایل این جی سے متعلق فیصلوں سے مطمئن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایل این جی ٹرمنل سے متعلق امور کا ’سنجیدگی سے جائزہ‘ لیا جارہا ہے۔

ایک اعلیٰ افسر نے ڈان کو بتایا کہ پاور ڈویژن نے نیپرا کے تجویز کردہ اضافے کی منظوری طلب کی ہے جس کے تحت گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں مجموعی طور پر 3 روپے 90 پیسے اضافہ ہوگا، بجٹ میں بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کو مدنظر رکھا جائے تو اس کے باوجود بھی گھریلو صارفین اوسطاً 2 روپے فی یونٹ اضافی دینے پر مجبور ہوں گے اور مذکورہ اضافے سے 200 ارب روپے قومی خزانے میں جمع ہو سکیں گے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا توانائی شعبے کو 50 ارب روپے فراہم کرنے کا فیصلہ

نیپرا نے واپڈا کی 10 سابق ڈسٹربیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے لیے فی یونٹ ٹیرف اوسطاً 11 روپے 50 پیسے سے بڑھا کر 15 روپے 45 پیسے کرنے کی تجویز دی ہے۔

پنجاب اور خیبر پختونخوا کے لیے نیٹ ہائیڈل منافع مالی سال 18-2017 میں 250 ارب روپے ہوا لیکن اس ضمن میں صارفین 70 ارب روپے پہلے ہی ادا کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ نیٹ ہائیڈل پاور کے حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے گزشتہ حکومت میں فیصلہ کیا تھا۔

تازہ ترین اضافے میں ڈسکوز کے صارفین پر تقریباً 2 روپے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 2018 تک لوڈ شیڈنگ ختم ہونے کی توقع نہیں: نیپرا

علاوہ ازیں جب نیپرا نے 6 پاور ڈسٹربیوشن کمپنیوں کی جانب سے سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی درخواست سنی تو اس سے قبل اس نے گزشتہ مالی سال کے پاور پرچیز پرائس کے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ سے متعلق عوامی سماعت 7 ستمبر کو مکمل کرلی تھی۔

خیال رہے کہ نیپرا اور پاور ڈویژن کی جانب سے ملنے والی بریفنگ کے بعد وزیر اعظم عمران خان پہلے ہی ڈسکوز کے بیس ٹیرف میں اضافے کی اجازت دے چکے ہیں، جو بجلی کے ٹیرف میں 2 روپے فی یونٹ ہوگا اور اس سے مجموعی طور پر 200 ارب روپے کا حصول ممکن ہوگا۔


یہ خبر 24 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں