پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) کے سربراہ محمد ریاض نے بھارت کی جانب سے پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑنے کی مقامی میڈیا کی رپورٹس کو گمرا کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرحد کے دونوں اطراف شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورت حال کا سامنا ہے۔

محمد ریاض کا کہنا تھا کہ پاک-بھارت سرحدی علاقوں میں ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی کو ایسی کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی کہ پاکستان کے دریاؤں میں پانی چھوڑا جارہا ہے۔

پی ایم ڈی حکام کا کہنا تھا کہ موسمی نظام نے دریائے چناب، ستلج اور دریائے راوی سمیت سرحد کے دونوں اطراف کئی علاقوں میں سیلاب کی صورت حال پیدا کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’ہماری امن کی پیشکش پر بھارت کا جواب غیر سفارتی اور تلخ تھا‘

محمد ریاض نے کہا کہ بھارت نے معمول کا طریقہ کار اپنایا اور اپنے ڈیموں میں پانی جمع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی دیہاتوں میں داخل ہونے والا پانی کوئی ‘غیر معمولی’ نہیں اور جو پانی سیالکوٹ اور نارووال کے علاقوں میں داخل ہوا تھا اس پر وہاں کے مقامی حکام نے کام کیا ہے۔

قبل ازیں مقامی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘بھارت کی جانب سے دریائے راوی، ستلج، اور دریائے چناب میں پانی چھوڑنے سے پاکستان کے کئی دیہات زیرآب آگئے ہیں’۔

رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی سے شکر گڑھ کے علاقے میں کئی ایکڑ پر پھیلی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔

مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، مزید 3 کشمیری جاں بحق

ادھر بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ملک کے شمالی علاقوں سمیت پنجاب، ہریانہ ہماچل پردیش اور چندی گڑھ میں شدید بارش ہوئی ہے۔

بھارتی میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ نے کئی علاقوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

بھارت میں بارش کے باعث امرتسر میں ریلوے کی آمد ورفت کا سلسلہ بھی متاثر ہوا ہے اور کئی ڈیموں میں پانی کی سطح ذخیرے کی مطلوبہ حد کے قریب پہنچ چکی ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارتی پنجاب میں جون سے ستمبر کے دوران عام طور پر 490 ملی میٹر بارش ہوتی ہے اور 22 ستمبر تک 391 ملی میٹر بارش ہوئی تھی جبکہ گزشتہ دنوں کے دوران ہونے والی بارش سے مزید اضافہ ہوا ہے اور اب یہ سلسلہ 442 ملی میٹر تک جا پہنچا ہے۔

ہماچل پردیش کے 3 اضلاع میں بارش کے پیش نظر اسکولوں میں چھٹیاں دی گئی ہیں جبکہ کئی علاقوں میں برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکوں کا نظام بھی متاثر ہوا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں