مصر: قید کی سزا کے خلاف برطانوی خاتون کی اپیل مسترد

اپ ڈیٹ 24 ستمبر 2018
برطانوی شہری لورا پلمر کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی — فوٹو: بشکریہ اسکائے نیوز
برطانوی شہری لورا پلمر کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی — فوٹو: بشکریہ اسکائے نیوز

مصر کی عدالت نے ملک میں سیکڑوں کی تعداد میں درد کش ادویات لانے والی برطانوی خاتون کی قید کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق 34 سالہ لورا پلمر سے ایئر پورٹ پر تلاشی کے دوران 290 ٹراماڈول گولیاں برآمد ہونے پر انہیں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ادھر دی سن کی رپورٹ کے مطابق یہ اُمید ظاہر کی جارہی تھی کہ مصر کی عدالت برطانوی خاتوں کی اپیل کو منظور کرلے گی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں جانتی تھیں کہ مذکورہ دوا کو ملک میں غیر قانونی قرار دیا جا چکا ہے، تاہم ان کی اپیل مسترد کرتے ہوئے عدالت نے ان کی قید کی سزا کو برقرار رکھا۔

مزید پڑھیں: مصر: جامعۃ الازہر کا جنسی طور پر ہراساں کرنے والوں کے خلاف سخت سزاؤں کا مطالبہ

لورا پلمر — فائل فوٹو
لورا پلمر — فائل فوٹو

رپورٹ کے مطابق برطانوی خاتون کو گزشتہ سال 9 اکتوبر کو مصر کے ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

دوران تلاشی ادویات برآمدگی پرخاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ یہ ادویات اپنے دوست عمر کابو کے لیے لے کر آئیں ہیں جنہیں کمر میں شدید درد کی شکایت ہے۔

خیال رہے کہ مذکورہ ادویات پر برطانیہ میں پابندی نہیں لیکن مصر میں پابندی عائد ہے۔

دوسری جانب برطانوی خاتون کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ ان سے زبردستی اسمگلنگ کا اعتراف کرایا گیا اور عربی زبان میں ایک دستاویز پر دستخط کرائے گئے ہیں جنہیں وہ پڑھ بھی نہیں سکتی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: مصری شہریوں کی 'توہین' کرنے پر گرفتار لبنانی خاتون ملک بدر

لورا پلمر کی والدہ کا کہنا تھا کہ 'ہمیں مایوسی ہوئی لیکن حیرانی نہیں ہوئی، ہر مرتبہ جب ہم مصر آتے ہیں تو ہم بہت ہی برے کے لیے تیار ہوتے ہوئے'۔

رواں سال کے آغاز میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئیں تھی کہ مصر کے صدر کی جانب سے لورا پلمر کے لیے معافی کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

بعد ازاں برطانیہ میں موجود مصر کے سفارت خانے کے ترجمان نے مذکورہ رپورٹس کو 'جعلی خبریں' قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں