سویڈن کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سویڈش سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اوروزیراعظم اسٹیفن لودین کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب ہونے پر عہدے سے نااہل ہو گئے۔

واضح رہے کہ سویڈن میں 9 ستمبر 2018 کو عام انتخابات ہوئے تھے جس میں ملک کے قانون ساز اور اعلیٰ ترین ایوان رکسداگ کے نمائندوں انتخاب ہوا جس میں دائیں اور باوزوں کی جماعتیں اکثریت حاصل نہیں کر سکی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سویڈن:مسلم خاتون نے ہاتھ نہ ملانے پر امتیازی سلوک کا مقدمہ جیت لیا

اس حوالے سے بتایا گیا کہ پارلیمنٹ میں پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کے بعد اسٹیفن لودین صرف 142 ووٹ حاصل کر سکے جبکہ 349 نے مخالفت میں ووٹ ڈالے۔

پارلیمنٹ میں ووٹ ڈالنے سے قبل آزاد خیال قدامت پسند جماعت کے رہنما اولف کرسترسون نے کہا کہ ‘سویڈن کونئی حکومت چاہیے جو بہتر سیاسی حمایت کے ساتھ اصلاحات کا عمل کر سکے۔

مزیدپڑھیبں: سویڈن: پولیس کی جانب سے مسجد میں ہفتہ وار اذان کی اجازت

پارلیمنٹ کے اسپیکر اینڈریاس نورلین کی جانب سے 8 جماعتوں کے قائدین سے ملاقات متوقع ہے جس میں اگلی حکومت سازی کے لیے مشاورت کریں گے۔

اینڈریاس نورلین قدامت پسند جماعت کے قائد اولف کرستون کو موضوع امیدوار سمجھتے ہیں لیکن اتحادی جماعت کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل نہیں ہے اور نہ ہی قومی قدامت پسندی جماعت سویڈن ڈیموکریٹس سے کوئی اتحاد کی اثرات ہیں۔

پارلیمنٹ میں اسٹیفن لودین کی جماعت کی 144 نشستیں تھی اور مخالف جماعتوں کی نشستیں 143 تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سویڈن: میٹرو اسٹیشن کے باہر دھماکے سے ایک شخص ہلاک

انتہائی قدامت پسند دائیں بازو کی جماعتیں سوشل ڈیموکریکٹ اور گرین ایک بلاک کا حصہ تھیں اور مل کر 2014 سے سابق کمیونسٹ بائیں جماعت کی پارٹی کی سیاسی مدد کرتی رہی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نئی حکومت سازی تک اسٹیفن لودین ہی نگراں وزیراعظم کی حیثیت سے فرائض انجام دیں گے جبکہ انتخابات اچھے چند ہفتے میں متوقع ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں