کراچی: وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ اور سیکریٹری اسکول ایجوکیشن قاضی شاہد پرویز نے صوبے بھر کے نجی اسکولوں میں سندھی زبان کو لازمی پڑھانے اور اس مقصد کے لیے تربیت یافتہ اساتذہ بھرتی کرنے کا حکم دے دیا۔

ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن آف پرائیویٹ اسکولز ڈاکٹرمنصوب حسین صدیقی نے سندھی زبان کو بطور لازمی مضمون نہ پڑھانے والے نجی اسکولوں کو اس ضمن میں خط بھی ارسال کردیے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشن رولز 2005 کے فارم بی کے مطابق تمام تعلیمی ادارے کے لیے لازم ہے کہ وہ بچوں کو سندھی زبان کی تعلیم دیں۔

مزید پڑھیں : نجی اسکولوں کی فیس میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیر قانونی قرار

محکمہ تعلیم کی جانب سے مذکورہ احکامات سندھ اسمبلی میں تیسری سے نویں جماعتوں تک سندھی کی تعلیم کو لازمی بنانے کے لیے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری کے بعد جاری کیے گئے۔

فی الحال سندھ میں میٹرک بورڈ سے وابستہ تمام اسکولوں میں سندھی کی تعلیم دی جاتی ہے لیکن کیمبرج اسکولوں میں سندھی زبان نہیں پڑھائی جاتی۔

ڈاکٹر صدیقی نے کہا تھا وہ تمام اسکول جن کے نصاب یا امتحانات میں سندھی کا مضمون شامل نہیں، وہ اپنےطلبا کو صوبائی زبان سیکھنے سے محروم کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : نجی اسکول کس طرح بچوں پر تعلیم کے دروازے بند کر رہے ہیں؟

اس لیے سندھی زبان لازمی پڑھانے کی شرط پر ہی اسکول جنرل سرٹیفکیٹ آف ایجوکیشن (جی سی ای) ایگزامینیشن حاصل کرنے کے اہل ہوں۔

علاوہ ازیں سندھی کو لازمی مضمون بنائے جانے کے احکامات پر عملدرآمد کے لیے ڈائریکٹوریٹ کی خصوصی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے جو نجی اسکولوں کا دورہ کرے گی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 25 ستمبر 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں