کراچی پولیس نے مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والی بچی امل کے کیس میں فرار ہونے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے بتایا کہ امل کیس میں فرار ہونے والے ملزم خالد ولد اخلاق کو گرفتار کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آرٹلری میدان پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا اور اس کے قبضے سے ایک رکشہ، موبائل فون اور ٹی ٹی پستول برآمد ہوئی۔

مزید پڑھیں: کراچی: پولیس مقابلے میں 10 سالہ بچی کی ہلاکت پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

امیر شیخ نے بتایا کہ ملزم نے کیس میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے جبکہ دوران تفتیش اس نے جرائم کی دیگر وارداتوں کا بھی انکشاف کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اور ڈکیتوں کے درمیان ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کے دوران امل عمر کو گولی لگی تھی۔

بعد ازاں ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو نے اعتراف کیا تھا کہ امل عمر کو لگنے والی گولی پولیس اہلکار کی جانب سے فائر کی گئی تھی۔

امل عمر کو گولی لگنے کے بعد ان کے والدین نے انہیں ایم ایم سی منتقل کیا جہاں طبی امداد دینے سے انکار کیا گیا جس کے بعد وہ دم توڑ گئی تھی۔

مقتولہ کی والدہ بینش عمر نے بتایا تھا ہسپتال انتظامیہ نے انہیں بچی کو جناح ہسپتال یا آغا خان ہستپال منتقل کرنے کو کہا تھا اور این ایم سی نے امل کو منتقل کرنے کے لیے ایمبولینس دینے سے بھی انکار کردیا تھا حالانکہ بچی کے سر پر زخم تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایسا لگا جیسے ہماری بچی ہم سے جدا ہوگئی، چیف جسٹس

اس واقعے کے بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے مبینہ پولیس مقابلے کے دوران گولی لگنے سے جاں بحق ہونے والی 10 سالہ امل عمر کے واقع کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

علاوہ ازیں اس ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نجی ہسپتالوں کے لیے بھی کوئی ایس او پی ہونا چاہیے، کوئی ہرجانہ بچی کو واپس نہیں لا سکتا، ایسا لگا جیسے ہماری بچی ہم سے جدا ہوگئی، ایک بچی چلی گئی لیکن باقی بچیاں تو بچ جائیں۔

بعد ازاں چیف جسٹس نے امل کیس میں ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے 2 رکنی خصوصی کمیٹی بھی قائم کردی جو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں