آگاہی مہم: گھریلو تشدد کیا ہے اور اس کی کتنی اقسام ہیں؟

اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2018
اس مہم کے دوران مزید ویڈیوز جاری کی جائیں گی—اسکرین شاٹ
اس مہم کے دوران مزید ویڈیوز جاری کی جائیں گی—اسکرین شاٹ

آسکر ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے کی سربراہی میں چلنے والی ان کی فلم اکیڈمی نے پاکستانی خواتین کو ان کے قانونی حقوق سے آگاہ کرنے کے لیے رواں ماہ ستمبر سے ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔

2 بار آسکر ایوارڈ جیتنے والی ڈائریکٹر کی پروڈکشن کمپنی (ایس او سی فلمز) نے اینیمیٹڈ سیریز 'آگاہی' کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد پاکستانی خواتین کو ان کے حقوق کے بارے میں تعلیم دینا ہے۔

اس مہم کی پہلی ویڈیو رواں ماہ 2 ستمبر کو جاری کی گئی تھی، جس میں پاکستانی خواتین کو آسان طریقے سے پولیس میں رپورٹ درج کروانے کی آگاہی دی گئی تھی۔

ڈھائی منٹ دورانیے پر مشتمل ویڈیو میں خواتین کو بتایا گیا تھا کہ ‘ایف آئی آر کیا ہوتی ہے اور اسے کیسے درج کروایا جاسکتا ہے؟

تاہم اب آگاہی مہم کی دوسری قسط میں 2 نئی ویڈیوز بھی جاری کردی گئیں، جن میں خواتین کو اپنے ہی گھروں میں تشدد کا نشانہ بننے کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آگاہی مہم: کیا آپ کو معلوم ہے 'ایف آئی آر' کیسے درج کرائی جاتی ہے؟

اردو زبان میں جاری کی گئی ان اینیمیڈ ویڈیوز میں سے پہلی ویڈیو میں گھریلو تشدد کی اقسام بتائی گئی ہیں۔

ویڈیو میں آگاہی دی گئی ہے کہ گھر والوں کی جانب سے مار پیٹ کرنا، بے عزتی کرنا، مرضی کے بغیر جنسی تعلقات استوار کرنا اور بچوں کی پیدائش روکنے یا خواتین کا حمل ضائع کروانے جیسے عوامل گھریلو تشدد کے ضمرے میں آتے ہیں۔

اسی طرح ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ تشدد کی یہ تمام اقسام اور اسی طرح کی دیگر ذہنی، جسمانی و اخلاقی اقسام پاکستانی قانون میں جرم ہیں۔ قسط کی دوسری ویڈیو میں خواتین کو یہ سمجھایا گیا ہے کہ اگر وہ گھریلو تشدد کا شکار بنتی ہیں تو انہیں کیا کرنا چاہیے۔

دوسری ویڈیو میں خواتین کو آگاہی فراہم کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی طرح کے جنسی، جسمانی، ذہنی و اخلاقی تشدد کا شکار بننے کے بعد پولیس تھانے یا کسی فلاحی ادارے سے رابطہ کرکے شکایت درج کروائیں۔

خواتین کو آگاہی فراہم کی گئی ہے کہ انہیں ایسے حالات میں بالکل بھی خاموش نہیں رہنا چاہیے۔

خیال رہے کہ آگاہی مہم کے دوران 14 اینیمیٹڈ ویڈیوز کو ایس او سی فلمز کے بینر تلے ریلیز کیا جائے گا۔

یہ تعلیمی ویڈیوز 2 سے 3 منٹ کی ہوں گی اور انہیں اردو اور دیگر زبانوں میں پیش کیا جائے گا۔

ان ویڈیوز میں مختلف چیزوں کی وضاحت کے ساتھ ایسے قوانین کے بارے میں بتایا جائے گا جو کہ خواتین کے لیے اہم ہیں اور انہیں بتایا جائے گا کہ وہ کس طرح اپنے قانونی حقوق کا اطلاق کرسکتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں