انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کا دعویٰ کرنے والے پاکستانی بلے باز عمر اکمل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

نت نئے تنازعات اور اسکینڈلز کے لیے مشہور عمر اکمل نے رواں سال انکشاف کیا تھا کہ 2015 میں بھارت کے خلاف ایڈیلیڈ کے مقام پر کھیلے گئے میچ میں انہیں اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسرز کا ایک سال میں سرفراز سمیت 5کپتانوں سے رابطہ

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ورلڈ کپ میں دو گیندیں نہ کھیلنے پر 2 لاکھ ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی، اس کے علاوہ جب وہ بھارت کے خلاف کھیلتے تو انہیں پیسوں کے عوض میچ نہ کھیلنے کی پیشکش کی جاتی تھی لیکن انہوں نے ہمیشہ اسے ٹھکرا دیا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے قوانین کے تحت میچ فکسنگ یا کسی بھی کرپٹ و مشکوک سرگرمی کی ٹیم انتظامیہ کو فوری اطلاع کرنا لازم ہے بصورت دیگر متعلقہ کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کھلاڑی کے خلاف کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ ساتھ آئی سی سی نے بھی عمر اکمل کے دعوؤں پر ایکشن لیا تھا۔

مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح 'تُکا' قرار

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ ایلکس مارشل نے بتایا کہ پاکستانی بلے باز عمر اکمل کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے کہ عمر اکمل نے اس بارے میں ٹیم مینجمنٹ یا کسی بھی متعلقہ فرد و ادارے کو آگاہ نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے ان کے خلاف پابندی یا سزا کے قوی امکانات ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں