بھارتی اداکارہ کو مندر میں ہراساں کیے جانے کا انکشاف

25 ستمبر 2018
اداکارہ نے 2009 میں کیریئر کی شروعات کی—فوٹو: کرشمہ شرما انسٹاگرام
اداکارہ نے 2009 میں کیریئر کی شروعات کی—فوٹو: کرشمہ شرما انسٹاگرام

بولڈ کامیڈی فلم ‘پیار کا پنچ نامہ’ سے بولی وڈ ڈیبیو کرنے والی بھارتی ٹیلی وژن اداکارہ کرشمہ شرما ہمیشہ اپنے دبنگ انداز اور اسٹائل کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔

اب انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ایک مندر میں ہراساں کیا گیا۔

24 سالہ کرشمہ شرما کا شمار اگرچہ بولی وڈ کی مشہور ہیروئنز میں نہیں ہوتا، تاہم وہ بھارتی ٹی وی کی معروف اداکاراؤں میں سے ایک ہیں۔

2009 میں ایک ڈرامے سے محض 15 سال کی عمر سے اداکاری کی شروعات کرنے والی کرشمہ شرما ‘یہ ہیں محبتیں، سلسلا پیار کا اور پیار تونے کیا کیا’ جیسے مقبول ڈراموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

اب تک ایک درجن کے قریب ٹی وی ڈراموں اور ’پیار کا پنچ نامہ سمیت ہوٹل ملن’ جیسی بولڈ کامیڈی اور رومانٹک فلموں میں کام کرنے والی کرشمہ شرما ویب سیریز میں بھی اپنے جلوے دکھا چکی ہیں۔

کرشمہ شرما نے ‘راگنی ایم ایم ایس رٹرنز’ نامی ہارر رومانٹک ویب سیریز سمیت 2 سیریز میں کام کیا ہے، جب کہ وہ چند گانوں میں ماڈلنگ کرنے سمیت کئی اشتہارات کا حصہ بھی ہیں۔

کرشمہ شرما کو اپنی بولڈ اور متنازع تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر بھی ہمیشہ ٹرول کیا جاتا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کرشمہ شرما کو بھارتی ریاست ہما چل پردیش کے مشہور سیاحتی و مذہبی شہر دھرم شالا کے ایک مندر میں اس وقت جنسی طور پر ہراساں کیا گیا جب وہ وہاں چھٹیاں گزارنے کے لیے پہنچیں۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ جب وہ چھٹیاں گزارنے کے لیے دھرم شالہ کے دورے پر تھیں تو وہ ایک خوبصورت مندر دیکھنے گئیں، جہاں وہ اپنی دوست کے ساتھ تصویریں بنا رہی تھیں کہ اچانک چند افراد نے انہیں گھیر لیا۔

اداکارہ کے مطابق ان افراد نے انہیں انتہائی بری نظروں سے گھورنا شروع کیا۔

کرشمہ شرما نے بتایا کہ انہوں نے خود کو ہراساں کیے جانے کی شکایت وہاں موجود پولیس اہلکار کو بھی کی، تاہم اہلکار نے کہا کہ انہیں یہاں ایسے کوئی افراد دکھائی نہیں دے رہے، جو اداکارہ کو ہراساں کر رہے ہوں۔

اداکارہ نے بتایا کہ پولیس اہلکار نے شکایت کے بعد ان سے کہا کہ ‘ارے کون آپ کو چھیڑ رہا ہے، یہاں تو کوئی نہیں‘۔

کرشمہ شرما کے مطابق انہیں پولیس کے اسی رویے پر افسوس ہوا۔

اداکارہ کے مطابق انہیں ہراساں کیے جانے کا یہ سلسلہ مندر تک محدود نہیں رہا اور اگلے روز ان ہی افراد نے ایک بازار کی سیر کے دوران بھی ان کا پیچھا کیا۔

کرشمہ شرما نے بتایا کہ اگرچہ وہ کام سے چھٹیاں لے کر آرام کرنے کے لیے دھرم شالا گئی تھیں، تاہم ایسے واقعات ہونے کے بعد وہ وہاں سے واپس آگئیں۔

خیال رہے کہ دھرم شالا کو سردیوں میں ہما چل پردیش کا دارالحکومت بھی بنایا جاتا ہے، یہ شہر نیپال اور متنازع چینی علاقے تبت کی سرحد کے قریب ہے۔

ماضی میں دھرم شالا نیپال کے زیر نگرانی بھی رہا ہے، جب کہ یہاں تبت کے روحانی پیشوا دلائی لاما بھی آتے رہتے ہیں، جس وجہ سے چین اور بھارت کے درمیان تنازعات بھی ہوتے رہتے ہیں۔

چین کا موقف ہےکہ بھارت اسی شہر کے راستے ان کے علاقے تبت میں خود کو مضبوط کر رہا ہے، تاہم ہندوستان ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے چین پر الزام عائد کرتا ہے کہ تبت کے راستے ان کی ریاست ہما چل پردیش میں مداخلت کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں