نیوکراچی نمبر 5 سے اغوا ہونے والا پانچ سالہ حذیفہ کراچی کے ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد سے مل گیا۔

ایس ایس پی سینٹرل عرفان بلوچ کے مطابق اغوا کاربچے کو لیاقت آباد تھانے کے قریب چھوڑ کرفرار ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 سالہ حذیفہ لیاقت آباد میں سندھی ہوٹل کے قریب ایک بزرگ کو روتا ہوا ملا تھا اور انہوں نے بچے کو تھانے پہنچایا۔

ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ اس واقعے پر تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی لیکن واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

قبل ازیں کراچی کے علاقے نیوکراچی نمبر5 میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار پانچ سالہ بچے کو اغوا کرکے لے گئے تھے جس کے بعد اہل خانہ اور علاقہ مکینوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جبکہ آئی جی سندھ نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا تھا۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بچے کی والدہ کا کہنا تھا کہ ‘5 سالہ بچہ اسکول سے واپس آنے کے بعد جھولا جھولنے گیا تھا جہاں جھولے والے سے میرے بچے کو اٹھا کر لے گئے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ اغواکاروں نے خود کو بچے کا رشتہ ظاہر کرکے جھولے سے اتارا اور ساتھ لے کر گئے۔

بچے کے اغوا کے بعد اہل علاقہ بڑی تعداد میں سڑک پر نکلے اور احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ‘تبدیلی آئی ہے کہ چھوٹے چھوٹے بچوں کو گھروں کے اندر قید کر لیا ہے، ذرا سی دیر کے لیے باہر نکلتے ہیں تو بچوں کو غائب کردیا جاتا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: سرجانی میں اغوا، ریپ کا نشانہ بننے والی 14 سالہ لڑکی بازیاب

بچے کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ دوموٹرسائیکل سواروں نے بچے کو اس وقت اغوا کیا جب وہ وہاں پر موجود دیگربچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا۔

ترجمان سندھ پولیس کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) کلیم امام نے مذکورہ واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

ترجمان کے مطابق آئی جی سندھ نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

خیال رہے کہ پولیس نے 29 اگست کو سرجانی ٹاؤن سے اغوا ہونے والی 14 سالہ لڑکی کو بازیاب کرا دیا تھا۔

کراچی ساؤتھ کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ڈاکٹر رضوان احمد خان کا کہنا تھا کہ ایک خاتون سمیت 5 افراد متاثرہ لڑکی کو پنجاب منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس نے کارروائی کر کے لڑکی کو بازیاب کیا اور ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

تبصرے (0) بند ہیں