وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے قبضہ مافیا کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں کارروائی کے دوران 3 سوارب روپے مالیت کی زمین واگزار کرکے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے حوالے کردی گئی ہے۔

اسلام آباد میں تجاوزات کے حوالے سے کی گئی کارروائی سے آگاہ کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ انسداد تجاوزات معاملے کی نگرانی وزیر اعظم عمران خان خود کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے مل کر تجاوزات کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں، دسترس سے باہر رہنے والی مافیا کے خلاف سخت کارروائی کریں گے اورقانون کو اپنی جاگیر سمجھنے نہیں دیں گے۔

قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کی تفصیلات میڈیا کو جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرکے قوم کو دکھائیں گے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد میں ڈیڑھ درجن غیر قانونی بڑی عمارتیں مسمار

وزیرمملکت نے کہا کہ بحریہ انکلیو کے ساتھ 2 علاقوں میں 33 ہزار کنال زمین قبضے میں تھی جس کو واگزار کروا کر سی ڈی اے کے حوالے کردی گئی ہے اور اس زمین کی مالیت 3 سو ارب روپے بنتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جی-12 میں 24،24 کنال پر قبضہ کرکے شادی ہال بنائے گئے تھے اور بلیو ایریا میں 9 ارب روپے کے پلاٹ پر قبضہ کیا گیا تھا۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ قبضہ مافیا کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کریں گے اور جو زمین واپس ملے گی ان کو غریبوں کی فلاح کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے مگرمچھوں کے خلاف کارروائی ہوگی، جو شہری فراڈ سے متاثر ہوئے ہیں انہیں قانونی مدد فراہم کریں گے اور کچی آبادی کے رہائشیوں کے لیے ہاؤسنگ اسکیم لائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن: الاٹمنٹ میں ملوث اہلکاروں کے نام طلب

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کچی بستیوں میں رہنے والوں کی تذلیل کی گئی لیکن ہم کچی بستیوں کے مکینوں کو سہولیات فراہم کریں گے اور ماڈل ویلیج کے اعلان کو عملی شکل دیں گے۔

قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیوں پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس نے پاکستان کے ساتھ خیانت کی ان کے خلاف کارروائی ہوگی اور قبضہ مافیا کے سہولت کاروں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے افغانیوں اور بنگالیوں کے شناختی کارڈ بنانے کے اعلان پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہریت والے معاملے پر واضح ہو گیا ہے اور اس پر تفصیلی بات ہوگی اور اس کے ساتھ بیرون ملک پاکستانیوں کا معاملہ بھی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔

یاد رہے کہ سی ڈی اے نے 9 ستمبر کو کشمیر ہائی وے کے اطراف تجاوزات کے خلاف بڑے آپریشن کے دوران متعدد عمارتوں کو مسمار کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں