اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز سے متعلق سوشل میڈیا پر’جھوٹ اور ہتک آمیز مواد‘ کی تشہیرکے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں سائبر کرائم کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ان ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر ’ہتک آمیز مواد‘ کی تشہیر کی جارہی ہے جو ہائی پروفائل مقدمات کی سماعت کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سائبر کرائم ایکٹ کے تحت عدالت نے پہلی سزا سنادی

قائم مقام رجسٹرار نے مقدمہ ایف آئی آر میں رجسٹراد کرادیا۔

ایف آئی آر کے مطابق ایف آئی اے کو ہدایت جاری کی گئی کہ ’معاملے کی تحقیقات کرکے فوری طور پر رپورٹ جمع کرائی جائے‘۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزائیں اپیلوں پر فیصلہ آنے تک معطل کی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: سائبر کرائم کی تحقیقات: ایف آئی اے کے پاس صرف 10 ماہرین کی موجودگی کا انکشاف

ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مواد کی تشہیر کا سلسلہ اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔

ایف آئی اے نے نامعلوم افراد کے خلاف الیکرونک کرائم ایکٹ 2016کے سیکشن 10 اے ، 11، 20 سمیت پی پی سی 109 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ انکوائری کے دوران تکنیکی ماہرین نے ایف آئی اے سائبرکرائم رپورٹنگ سینٹر سے تمام مواد طلب کرلیا جس میں یوٹیوب کی 3 ویڈیوز اور ایک فیس بک اکاؤنٹ کی نشاندہی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گستاخی کی سزا کو سائبر کرائم قانون کا حصہ بنانے کی ہدایت

نتائج کی روشنی میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے عدالتی حکم نامہ فیس بک انتظامیہ کو ارسال کردیا تاکہ مذکورہ یوٹیوب چینل کے سبسکرائبر کے اکاؤنٹ کی معلومات فراہم کی جائیں۔

تاہم اس سلسلے میں یوٹیوب انتظامیہ کو بھی حکم نامہ ارسال کیا جا چکا ہے اور ان کی طرف سے جواب کا انتظار ہے۔

علاوہ ازیں مذکورہ معاملے پر پی ٹی اے نے نظر ثانی شروع کردی اور مبینہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے فوکل پرسن سے شکایت کی ہے اور مبینہ شخص کی ابتدائی معلومات طلب کی ہیں۔


یہ خبر 27 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں