وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرہ القادری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق ہونے والوں کو انصاف فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو میں سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق عدالتی فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ نہتے شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں کو نظام عدل سے فرار کی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون کے یکساں نفاذ پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیوانی و فوجداری مقدمات میں فوری انصاف پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔

مزید پڑھیں: ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز شریف، شہباز شریف کی طلبی کی درخواست خارج

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی یقینی بنائیں اور واقعے میں ملوث افراد کو مناصب سے الگ کرکے بلاتفریق کٹہرے میں لایا جائے۔

اس موقع پر ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ وزیر اعظم نے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کا نشانہ بنانے والے خاندانوں کو امید کی کرن دی ہے۔

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی کے لیے وزیر اعظم پاکستان کا ویژن قابل تحسین ہے، انصاف کی امید دلانے پر وزیر اعظم کے مشکور ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد قاسم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو ماڈل ٹاؤن سانحہ کیس میں طلب کرنے کی درخواست خارج کردی تھی۔

لاہور ہائی کورٹ نے انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے ماڈل ٹاؤن کیس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور ان کے بھائی اور پارٹی صدر شہباز شریف کو طلب نہ کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکریٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس: ڈی آئی جی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

آپریشن کے دوران پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت کے دوران ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی بھی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر 5 دسمبر 2017 کو صوبائی حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاؤں کی 132 صفحات پر مشتمل جسٹس باقر نجفی رپورٹ جاری کی تھی۔

خیال رہے کہ 12 اپریل کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں 115 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں