اسرائیل نے شام میں گولان کی پہاڑی میں اقوام متحدہ کے امن فوج کے لیے 4 سال بعد سرحد کھولنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع ایوگدور لیبرمین نے اسرائیل اور شام کے درمیان کوئینیترا کراسنگ پر الفا گیٹ کو کھولنے کی اجازت دی۔

اقوام متحدہ کی امن افواج نے اس علاقے میں اگست میں اپنی پیٹرولنگ کا آغاز کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل: ’دیوار گریہ‘ کے سامنے برہنہ ماڈلنگ پر تنازع

اس سے قبل 2014 میں القاعدہ سے جڑی تنظیم نے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی جس کے بعد اس گزرگاہ کو بند کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی افواج کی واپسی روس کی حمایت یافتہ شامی حکومت کی جانب سے اس علاقے پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے بعد ممکن ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ کوائینیترا کراسنگ اقوام متحدہ کی امن افواج کے آپریشنل کراسنگ کہلاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو ’یہودی ریاست‘ قرار دینے کا متنازع بل منظور

نیو یارک میں اقوام متحدہ کے امن افواج کے ترجمان نک برنبیک کا کہنا تھا کہ امن افواج کوئینیترا کراسنگ کی مکمل بحالی کا کام کررہی جس کے بعد اسے باقاعدہ طور پر کھول دیا جائے گا۔

اسرائیل نے 1967 میں 6 روزہ جنگ کے دوران سطح مرتفع جولان کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرلیا تھا۔

اسرائیل کے اس قبضے کو عالمی برادریوں نے آج تک قبول نہیں کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں