گوادر: سعودی عرب کے مشیر برائے توانائی اور معدنیات احمد حامد الغمادی کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے وفد نے گوادر میں سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ گوادر پہنچنے والے 6 رکنی سعودی وفد نے بندرگاہ اور پورٹ فری زون کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سعودی عرب کی بھاری سرمایہ کاری کا امکان

واضح رہے کہ قطر اور ایران کے ساتھ اختلافات کے سبب سعودی عرب اپنے تجارتی راستوں کو نئی جہت دینا چاہتا ہے اور اس ضمن میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تیل اور معدنی ذخائر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون کی 4 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان مفاہمتی یادداشتوں میں گوادر سے باراستہ عمان اور ریاض، افریقہ تک جانے والے بیلٹ اور روڈ کے چینی منصوبے میں شمولیت کے لیے سمجھوتوں کی امید ہے۔

منصوبوں سے متعلق گوادر حکام نے سعودی وفد کو گوادر پورٹ اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں اور گوادر ڈولپمنٹ اتھارٹی کے زیر تعمیر پروجیکٹس کے متعلق بریفنگ دی۔

مزیدپڑھیں: سعودی عرب بہت جلد سی پیک کا حصہ بنے گا، سفیر

پاکستانی حکام نے گوادر میں سرمایہ کاروں کو حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولیات اور سیکیورٹی انتظامات پر بھی سعودی وفد کو آگاہ کیا۔

اس ضمن میں سعودی وفد نے گوادر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی اور گوادر میں دستیاب سہولیات اور سیکیورٹی صورتحال پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔

دوسری جانب سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وفد کے سربراہ احمد حامد الغمادی نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی معاشی تبدیلیوں سے پاکستان کیسے فائدہ اُٹھا سکتا ہے؟

انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ رہا ہے اور مستقبل میں بھی ساتھ ہوگا۔

احمد حامد الغمادی نے کہا کہ پاکستان کے ترقیاتی عمل میں حصہ ڈالنے کے لئے سعودی حکومت سرگرم ہے دورہ گوادر کے ترقیاتی عمل میں حصہ ڈالنے کی اہم کھڑی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں