لاہور: ایفی ڈرین کیس میں سزا کاٹنے والے مسلم لیگ(ن) کے رہنما حنیف عباسی کو اٹک جیل کے بعد کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

حنیف عباسی کو رات کی تاریکی میں کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا اور اس بارے میں ان کے اہل خانہ کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا۔

اس حوالے سے جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ اٹک جیل میں حنیف عباسی سے ملاقات کرنے والوں کی بڑی تعداد آتی تھی، جس کے باعث انہیں سیکیورٹی خدشات تھے۔

مزید پڑھیں: تصویر لیک ہونے کا معاملہ: حنیف عباسی اڈیالہ سے اٹک جیل منتقل

دوسری جانب حنیف عباسی کے بیٹے حماس عباسی نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ان کے والد عارضہ قلب اور سانس کی بیماری میں مبتلا ہیں جبکہ جلد کے مسائل کا بھی سامنا ہے، اس کے باوجود انہیں اٹک جیل سے بغیر کوئی وجہ بتائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کو رات گئے خفیہ طور پر منتقل کیا گیا اور اس بارےمیں ہمیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو تصویر لیک ہونے کے معاملے کے بعد اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

اڈیالہ جیل میں حنیف عباسی کی ایک تصویر سامنے آئی تھی، جس میں انہیں ایون فیلڈ ریفرنس کی سزا معطلی کے بعد رہا ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ملاقات کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 19 ستمبر 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزاؤں کو معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

بعد ازاں انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے اڈیالہ جیل سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور پارٹی رہنما حنیف عباسی کی تصاویر لیک ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات 22 رکنی کمیٹی کو سونپ دیں تھیں۔

اس تحقیقاتی ٹیم نے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا تھا اور مجرم حنیف عباسی کو اٹک جیل منتقل کرنے کی سفارش کی تھی، جس کے بعد انہیں اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔

حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا

یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر جولائی 2012 میں 5 سو کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا کیس دائر کیا گیا تھا۔

مذکورہ مقدمے میں حنیف عباسی کے علاوہ غضنفر، احمد بلال، عبدالباسط، ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت اور محسن خورشید نامی شخصیات کو شامل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی جیل سے تصاویر لیک ہونے کا معاملہ، تحقیقات کیلئے 2 رکنی کمیٹی قائم

ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر نائن سی ایکٹ کے تحت مقدمہ نمبر 41 درج کیا تھا۔

21 جولائی کو راولپنڈی کی انسداد منشیات عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا جبکہ دیگر 7 ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا تھا، ساتھ ہی حنیف عباسی کو انتخابی سیاست کے لیے تاحیات نااہل بھی قرار دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں