پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے واضح کیا ہے کہ ایران کو پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں کسی ملک کی شمولیت پر کوئی اعتراض نہیں۔

سی پیک میں سعودی عرب کی متوقع شراکت داری سے متعلق سوال پر ایرانی سفیر نے کہا کہ ’سی پیک محض ایک تجارتی یا کاروباری منصوبہ نہیں بلکہ یہ خطے کے ممالک کو متحد ہونے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے‘۔

ایران کے سفیر نے ان خیالات کا اظہار کوئٹہ کے پانچ روزہ دورے کے دوران کیا، جہاں ان کے ہمراہ ایران کے قونصل جنرل اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں : پاکستان کا سعودی عرب کو سی پیک میں ’تیسرا شراکت دار‘ بنانے کا اعلان

مہدی ہنر دوست نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا، ان کہنا تھا کہ مسلم ممالک کو متحد ہو کر اپنے خلاف کی جانے والی سازشوں کو ختم کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران اقتصادی شراکت دار اور برادر اسلامی ممالک ہیں، جو دہائیوں سے قائم باہمی تعلقات سے بندھے ہوئے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ بعض عناصر پاک-ایران سرحد پر حملے کررہے ہیں تاکہ برادرانہ تعلقات کو کمزور کیا جاسکے۔

مہدی ہنر دوست نے مزید کہا کہ ’ہم کسی دشمن عناصر کو پاک–ایران تاریخی تعلقات پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں : پاک-ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکمیل کے خواہشمند ہیں، ایرانی سفیر

خیال رہے کہ 20 ستمبر کو وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ پاکستان نے سی پیک میں شمولیت کے لیے سعودی عرب کو دعوت دے دی ہے اور ریاض اس منصوبے میں پاکستان کا تیسرا پارٹنر ہوگا۔

تاہم 2 روز قبل وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ سی پیک میں کسی تیسرے ملک مثلاً سعودی عرب کی شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والے سرمایہ کاری کی نوعیت مختلف ہے،کہ سی پیک کی متعدد شاخیں ہیں جہاں تیسرے ملک کی شمولیت ممکن ہے مثلاً چین ۔ پاکستان ۔ جاپان یا چین ۔ پاکستان ۔ سعودی عرب یا چین ۔ پاکستان ۔ جرمنی۔

تبصرے (0) بند ہیں