اسلام آباد: پاناما کیس کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے رکن اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈائریکٹر جنرل عرفان منگی نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف مقدمات سننے والے احتساب عدالت کے ججوں سے ملاقات کی۔

عرفان منگی نے احتساب عدالت کے ججوں محمد بشیر اور محمد ارشد ملک سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی اور فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں نیب پراسیکیوشن کے لیے مختص کمروں کا بھی دورہ کیا۔

عرفان منگی کو جب سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف کرپشن الزامات کی تفتیش کے لیے بننے والے 6 رکنی جے آئی ٹی میں شامل کیا تھا تو وہ بلوچستان میں نیب کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔

بعد ازاں انہیں نیب راولپنڈی ڈائریکٹوریٹ میں تعینات کیا گیا تھا اور وہ شریف خاندان کے خلاف مقدمات کی براہ راست نگرانی کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایون فیلڈ فیصلے کے خلاف درخواست، تاخیری حربے استعمال کرنے پر نیب کو جرمانہ

عدالت کے کمروں سے باہر نکلتے ہی عرفان منگی کا نجی ٹی وی چینلز کے رپورٹرز سے سامنا ہوا اور ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ کیا نواز شریف کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے کوئی بات ہوئی، جس پر نیب ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ انہوں نے ریفرنس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی اور ان کا دورہ انتظامی معاملات کے حوالے سے تھا۔

نیب کے ترجمان نے کہا کہ ‘ہم نیب راولپنڈی کے دفاتر کو منتقل کر رہے ہیں اور آج احتساب عدالتوں میں پراسیکیوٹرز کے دفاتر کے لیے فرنیچر، اسٹور کی سہولیات اور ان کے مطالبے پر اے سی کی فراہمی کے حوالے سے سہولیات کا معائنہ کیا گیا’۔

مزید پڑھیں: نواز شریف، مریم نواز اور محمد صفدر کی سزائیں معطل

یاد رہے کہ نیب نے گزشتہ سال ستمبر میں نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف احتساب عدالت میں 3 ریفرنسز دائر کیے تھے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے رواں سال 6 جولائی کو سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں بالترتیب 10 سال، 7 سال اور ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 5 اکتوبر 2018 کو شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں