گزشتہ دنوں انسٹاگرام کے دونوں بانیوں نے اچانک کمپنی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا اور یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ وہ فیس بک انتطامیہ کی مداخلت پر خوش نہیں۔

اور ان کے جاتے ہی یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ فیس بک انسٹاگرام کو صارفین کے لوکیشن ہسٹری ڈیٹا کے حصول کے لیے استعمال شیئر کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

ایک صارف جین مینچون وونگ نے ایسی سیٹنگز کو دریافت کیا ہے جس کی مدد سے فیس بک کسی صارف کے فون میں انسٹاگرام میں لوکیشن ہسٹری ڈیٹا اکھٹا کرنے کے لیے استعمال کرسکے گی۔

۔

گوگل نے بھی اس سے ملتا جلتا کام اینڈرائیڈ فونز میں میپس کے استعمال کے ساتھ کررکھا ہے۔

فیس بک ترجمان نے اس رپورٹ کی تردید یا تصدیق کرنے کیے بجائے یہ کہا کہ ابھی تک ہم نے اپنی لوکیشن سیٹنگز اپ ڈیٹس کو متعارف نہیں کرایا، جیسا آپ جانتے ہیں کہ ہم اکثر مختلف چیزوں پر کام کرتے ہیں جو کہ اکثر آزمائشی مراحل تک ہی محدود ہوتی ہیں۔

ترجمان انسٹاگرام میں فی الحال لوکیشن ہسٹری اسٹور نہیں ہورہی، مستقبل میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کے حوالے سے ہم لوگوں کو آگاہ کریں گے۔

اس نئی سیٹنگز کی جو تصاویر سامنے آئی ہیں، ان سے لگتا ہے کہ یہ انسٹاگرام اور میسنجر دونوں میں ہوگی، جس سے فیس بک کو ان افراد کا ڈیٹا اکھٹا کرنے میں مدد ملے گی جو فیس بک کی مرکزی ایپ استعمال نہیں کرتے یا انسٹال نہیں کررکھی۔

تاہم یہ ممکنہ طور پر صارفین کی اپنی مرضی ہوگی کہ اس آپشن کا انتخاب کریں یا نہیں۔

فیس بک نے ایڈم موسیری کو انسٹاگرام کی قیادت سونپی ہے جو پہلے فیس بک نیوزفیڈ پر کام کرتے تھے، تو توقع کی جاسکتی ہے کہ دونوں ایپس میں اشتراک پہلے سے زیادہ نظر آئے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں