صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی پولیس نے کم عمر لڑکیوں کے ساتھ ریپ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش 26 لڑکیوں پر جنسی حملوں کا اعتراف کرلیا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم نے 7 سے 10 سال تک کی عمر کی لڑکیوں کو جنسی حملوں کا نشانہ بناتا تھا۔

مزید پڑھیں: بچی کو ’ریپ‘ کے بعد زندہ جلانے کا واقعہ: چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے لیا

پشاور پولیس کے مطابق گلبرگ کے رہائشیوں کی شکایات پر پولیس نے کارروائی کرکے ملزم کو گرفتار کیا۔

ملزم کی شناخت فرمان کے نام سے ہوئی ہے جس کے خلاف مقدمہ پشاور کے گلبرگ تھانے میں درج کرادیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں ملک کے مختلف حصوں میں کم عمر بچوں سے زیادتی کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

بچوں سے زیادتی کے واقعات اکثر انہیں اغوا یا نشہ آور چیز کھلانے یا پلانے کے بعد پیش آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قصور:کمسن بچی کے مبینہ ریپ، قتل پر احتجاج، توڑ پھوڑ

زیادتی کے اکثر واقعات میں ملزمان کو گرفتار تو کرلیا جاتا ہے لیکن وہ اپنے انجام کو نہیں پہنچ پاتے اور ناقص تفتیش کے بعد پولیس کی حراست سے چھوٹنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

قصور میں چھ سالہ بچی زینب کا ریپ اور قتل کے واقعے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، جس کی لاش گزشتہ ہفتے کوڑے سے ملی تھی، کمسن بچی کے ساتھ درندگی کے اس وقعے کے خلاف قصور سمیت ملک بھر میں احتجاج کیا گیا اور ملزمان کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں