کراچی: محکمہ تعلیم کے زیرانتظام ڈائریکٹریٹ آف پرائیوٹ انسٹیٹیوشن نے سندھ بھر کے نجی تعلیمی اداروں کی کینٹین میں سافٹ ڈرنکس، فلیورڈ چپس، پاپڑ اور انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2016 کا اطلاق فوری نافذ العمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں ٰتعلیمی اداروں میں ’کولڈڈرنک‘ اور چپس سمیت مضر صحت اشیاء پر پابندی

اس حوالے سے بتایا گیا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کی پہلی سائنٹیفک پینل میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ انسانی صحت کے لیے مضراشیاء پر پابندی لگادی جائے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق تیل میں فرائی پاپڑ سمیت رنگ دار اسنیکس، سافٹ اور انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی ہوگی.

اس ضمن میں نوٹیفکیشن میں وضاحت کی گئی کہ سندھ بھر کے تمام نجی تعلیمی اداروں بشمول اسکول، کالج اور یونیورسٹی پر پابندی کا اطلاق ہوگا۔

مزیدپڑھیں: کیا چینی کو کھانا چھوڑ دینا صحت مند ہے؟

علاوہ ازیں بتایا گیا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2016 کے سیکشن 3 (ون) پر عملدرآمد کو فوری یقینی بنایا جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں نجی تعلیمی ادارے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ڈائریکٹر جنرل منسوب صدیقی نے بتایا کہ پابندی نجی اسکولوں کی مانیٹرنگ کے لیے قائم ڈائریکٹریٹ کی جانب سے لگائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اور حلال فوڈ اتھارٹی نے حفظان صحت کو یقینی بنانے کے لیے 8 کھانے پینے کی اشیاء پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسکولوں اور کالجوں کی حدود میں مشروبات ( سافٹ اور اینرجی ڈرنک) ، چپس، پاپڑ اور مضر صحت اشیاء کی فروخت پر پابندی لگائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: انڈے صحت کے لیے مضر یا فائدہ مند؟

اس بارے میں فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ریاض خان محسود نےبتایا تھا کہ 20 اعلی تعلیم یافتہ خوراک کے ماہرین کی جانب سے ایک اجلاس میں مختلف اشیاء پر پابندی کی تجویز دی گئی، جس میں سے کچھ چیزوں پر پابندی لگادی جبکہ دیگر کو بہتری کے لیے کچھ وقت دیا۔

واضح رہے کہ غیر غذائی رنگوں کے استعمال والی غیر معیاری آئسکریم اور دیگر اشیا انسانی صحت کے لیے مضر ہوتی ہیں ـ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں