تنوشری دتہ نے مقدمہ درج کروادیا

08 اکتوبر 2018
تنوشری دتہ کو نانا پاٹیکر اور ہدایت کار کے نوٹسز بھی مل گئے—فائل فوٹو: انسٹاگرام
تنوشری دتہ کو نانا پاٹیکر اور ہدایت کار کے نوٹسز بھی مل گئے—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ اداکارہ اور سابق مس انڈیا تنوشری دتہ نے گزشتہ ماہ 26 ستمبر کو دعویٰ کیا تھا کہ انہیں 2008 میں اداکار نانا پاٹیکر نے فلم ‘ہارن اوکے پلیز’ کے سیٹ پر جنسی طور پر ہراساں کیا۔

اداکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ نانا پاٹیکر ان کے ساتھ گانے میں نازیبا سین شوٹ کروانا چاہتے تھے، تاہم اداکارہ کے انکار کے بعد انہیں فلم سے ہی نکال دیا گیا۔

نانا پاٹیکر پر الزام لگانے کے محض 2 دن بعد 28 ستمبر کو تنوشری دتہ نے فلم ہدایت کار وویک اگنی ہوتری اور ایک کوریوگرافر پر بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

تنوشری دتہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ہدایت کار اگنی ہوتری نے انہیں 2005 میں فلم ‘چاکلیٹ’ کی شوٹنگ کے دوران بارش میں عریاں رقص کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔

نانا پاٹیکر اور وویک اگنی ہوتری نے تنوشری دتہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں قانونی نوٹس بھجوائے تھے۔

تنوشری دتہ نے گزشتہ ہفتے تصدیق کی تھی کہ انہیں دونوں کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹسز مل گئے ہیں، ساتھ ہی اداکارہ نے کہا تھا کہ وہ بھی ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تنوشری دتہ کو نانا پاٹیکر اور فلم ہدایت کار کے نوٹسز مل گئے

تاہم اب اطلاعات ہیں کہ تنوشری دتہ نے مقدمہ دائر کروادیا، تاہم حیران کن طور پر اداکارہ نے مقدمے میں نانا پاٹیکر اور وویک اگنی ہوتری کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعے کا ذکر ہی نہیں کیا۔

انڈیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تنوشری دتہ نے 6 اکتوبر کو ممبئی میں پولیس تھانے جاکر 2008 میں فلم ‘ہارن اوکے پلیز’ کے دوران اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کی رپورٹ درج کروائی۔

رپورٹ کے مطابق تنوشری دتہ کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں تعزیرات ہند کی شق 141، 143، 144، 145، 147، 148، 149، 341، 504 اور323 شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کا عکس—فوٹو: انڈیا ٹوڈے
ایف آئی آر کا عکس—فوٹو: انڈیا ٹوڈے

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تنوشری دتہ کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں اگرچہ 2008 کی فلم ‘ہارن اوکے پلیز’ کی شوٹنگ دوران اس دن کے واقعے سے متعلق شکایت کی گئی، جس دن اداکارہ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں پہلے نانا پاٹیکر نے جنسی طور پر ہراساں کیا، تاہم حیران کن طور پر انہوں نے نانا پاٹیکر اور جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعے کا ذکر ہی نہیں کیا۔

اخبار نے بتایا کہ اسے موصول ہونے والی تنوشری دتہ کے مقدمے کی کاپی میں ان کے ساتھ ہونے والی نازیبا چھیڑ چھاڑ یا انہیں جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا کوئی ذکر نہیں۔

رپورٹ کے مطابق اداکارہ نے اپنے والد کے ساتھ جاکر رپورٹ درج کروائی، جس میں انہوں نے فلم کے کیمرامین اور اس کی ٹیم میں شامل دیگر 25 افراد کو نامزد کیا ہے، تاہم انہوں نے ان پر ہراساں کرنے یا چھیڑ چھاڑ کا الزام نہیں لگایا۔

مزید پڑھیں: ‘تنوشری دتہ شوٹنگ کے دوران نشے میں تھیں’

اداکارہ نے رپورٹ میں درج کروایا ہے کہ کیمرامین اور اس کی ٹیم میں شامل دیگر 25 افراد نے اس دن مسائل پیدا کیے اور انہیں خطرات سے دوچار کیا۔

تاہم رپورٹ میں تنوشری دتہ کے والد کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ انہیں ان کی بیٹی نے بتایا کہ اس دن شوٹنگ کے دوران نانا پاٹیکر نے ان کے ساتھ نازیبا منظر شوٹ کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تنوشری کے والد نے بتایا کہ انہیں اپنی بیٹی نے بتایا تھا کہ وہ نانا پاٹیکر کے ساتھ نازیبا سین شوٹ نہیں کروانا چاہتی تھی۔

علاوہ ازیں مقدمے میں 2005 کی فلم ‘چاکلیٹ’ کی شوٹنگ کے دوران تنوشری دتہ کے ساتھ ہونے والے واقعے کا بھی ذکر نہیں کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں