الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) حکام کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں نتائج وصول کرنے کے نظام آر ٹی ایس کے ناکام ہونے سے متعلق فون کال فورنزک ٹیسٹ کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھجوادی گئی ہیں۔

سسی پلیجو کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ برائے پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا جس میں آر ٹی ایس کی ناکامی سے متعلق بات چیت کی گئی۔

ای سی پی حکام سمیت ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انفارمیشن ٹیکنا لوجی خزر عزیز اور ڈی جی لاء ارشد محمود پیش ہوئے اور آر ٹی ایس کی ناکامی سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا۔

دریں اثنا کمیٹی نے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کی غیر موجودگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: آر ٹی ایس کی ناکامی: اعظم خان سواتی نے وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کردی

کمیٹی کو بتایا گیا کہ بابر یعقوب اس وقت سرکاری دورے پر بیرونِ ملک گئے ہوئے ہیں تو کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ ملک میں ضمنی انتخاب ہونے والے ہیں اور سیکریٹری الیکشن کمیشن ملک میں ہی موجود نہیں۔

اجلاس کے دوران ای سی پی کی جانب سے ایف آئی اے کو ارسال کیا جانے والا خط بھی پیش کیا گیا۔

اگست کی 30 تاریخ کو لکھے جانے والے اس خط میں کہا گیا کہ ایک یو ایس بی ڈوائس ایف آئی اے کو ارسال کی گئی ہے جس میں آر ٹی ایس کی ناکامی سے متعلق ایک فون کال کا فارنزک آڈٹ کروانے کی درخواست کی گئی۔

ای سی پی حکام کا کہنا تھا کہ جولائی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل آر ٹی ایس کا استعمال پی پی 20 چکوال میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے دوران کیا گیا تھا جس میں یہ نظام صرف 20 فیصد ہی نتائج دے سکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا آرٹی ایس کی ناکامی کی تحقیقات کا مطالبہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے ریٹرنگ افسر کے پاس نتائج کو اپ لوڈ کرنے کے لیے اپنے موبائل فون ہی نہیں تھے جس پر کمیٹی کے رکن جاوید عباسی نے سوال کیا کہ اگر یہ تجربہ 20 فیصد کامیاب ہوا تھا تو اس کے باوجود اسے عام انتخابات میں کیوں استعمال کیا گیا؟

انہوں نے مزید سوال کیا کہ آر ٹی ایس کے نتائج آپ کے سامنے تھے تو آپ نے مخالفت کیوں نہیں کی؟

اس موقع پر کمیٹی کی چیئرپرسن سسی پلیجو کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل ہی آر ٹی ایس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور اس کے بارے میں 21 مئی کو ہی کہہ دیا تھا کہ یہ تجربہ عام انتخابات میں ناکام رہے گا۔

ای سی پی حکام نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ 6 اگست 2017 تک آر ٹی ایس نظام الیکشن ایکٹ (اس وقت بل) کا حصہ ہی نہیں تھا، اسے 22 اگست 2017 کو اس کا حصہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی، انتخابات پرسوالیہ نشان ہے، رضا ربانی

ای سی پی حکام نے انٹرنیٹ کے ذریعے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو 14 اکتوبر کو ضمنی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے حقوق پر بھی تحفظار کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے تحفظات کے بارے میں سپریم کورٹ کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ آر ٹی ایس کا تنازع اس وقت سامنے آیا جب 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کی رات میں سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے ٹی وی پر اچانک اعلان کیا کہ انتخابی نتائج جمع کرنے والا نظام ناکارہ ہوچکا ہے اور اب نتائج کے لیے روایتی نظام کا استعمال کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں