قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری اور سندھ کے سابق وزیر منظور وسان سمیت 9 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دے دی۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرِ صدارت قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کرپشن کے 5 مقدمات میں ریفرنس دائر کرنے، 9 مقدمات میں انکوائری اور 22 میں تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

نیب اعلامیے کے مطابق اجلاس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری، غلام میمن ڈپٹی آڈیٹر جنرل، سابق وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار منظور احمد وٹو، سابق صوبائی وزیر برائے صنعت حکومت سندھ منظور وسان، سابق ایم این اے نواب علی وسان ، محمد افتخار گیلانی کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی۔

مزید پڑھیں : نیب کا مسلم لیگ (ن) کے ایک اور رہنما کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ

اجلاس میں احتساب کمیشن خیبرپختونخوا کے افسران اور وزارت ریلوے کے افسران کے خلاف بھی انکوائری کرنے کی منظوری دی گئی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں 22 مقدمات میں تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی، جن میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، سابق وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن، سابق ممبر سی ڈی اے بریگیڈیئر (ر) اسد منیر، سابق چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ، سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری، ڈی جی ہیلتھ خیبرپختونخوا سمیت دیگر افسران اور عہدیداران کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی۔

علاوہ ازیں اجلاس میں حکومت پنجاب اور حکومت سندھ کے افسران کے خلاف بدعنوانی، سرکاری فنڈز میں خرد برد اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے خلاف 5 ریفرنسز دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں قومی خزانے کو مختلف بدعنوانیوں میں بالترتیب 80 ارب روپے، 48 کروڑ 40 لاکھ روہے، 23 ارب روپے، 20 کروڑ روہے اور 66 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے پر ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : نیب کا بحریہ ٹاؤن کراچی پر 90ارب روپے کی زمین پر قبضے کا الزام

اعلامیے کے مطابق نیب نے عدم ثبوت کی بنیاد پر سابق وفاقی سیکریٹری برائے کامرس محمد شہزاد ارباب، عمران احمد چوہدری، کسٹم کلیکٹوریٹ آفیشلز پشاور اور فاٹا کلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف کارروائی ختم کردی۔

نیب کے اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام انکوائریوں کا آغاز مبینہ الزامات کی بنیاد پر کیا گیا ہے جو حتمی نہیں۔

علاوہ ازیں نیب نے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے تمام متعلقہ افراد سے قانون کے مطابق موقف حاصل کرنے کی ہدایت بھی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں