بھارت کی وزارت داخلہ نے چندی گڑھ کی انتظامیہ کو سکھ خواتین کو ہیلمٹ پہننے سے استثنیٰ دینے کے احکامات جاری کردیئے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا یہ فیصلہ سکھ برادری کے نمائندگان شیرومانی اکالی بادل کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل کی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد سامنے آیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، لڑکیاں دفاع کیلئے اقدامات پر مجبور

وزارت داخلہ نے چندی گڑھ انتظامیہ کو دہلی حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس پر عمل کرنے کا حکم دیا، جس کے مطابق یونین کے علاقے میں موٹر سائیکل چلانے والی خواتین کو ہیلمٹ پہننے سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

یاد رہے کہ دہلی کے شعبہ ٹرانسپورٹ نے 4 جون 1999 کو دہلی موٹر وہیکل ایکٹ 1993 کے قانون کی شق 115 میں ترمیم کرتے ہوئے موٹرسائیکل پر سوار یا چلانے والی خواتین کے لیے ہیلمٹ کے استعمال کو امتیازی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : خواتین کیلئے بھارت دنیا کا خطرناک ترین ملک

اس قانون میں 28 اگست 2014 کو ایک اور نوٹس کے ذریعے ترمیم کی گئی تھی جس میں لفظ ’خواتین‘ کو ’سکھ خواتین‘ سے تبدیل کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں